ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کا عزم
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز 2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیرِاعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور بچوں کے روشن مستقبل کو محفوظ بنایا جائے گا۔
مہم کی تفصیلات
یہ ملک گیر مہم 3 فروری سے 9 فروری تک جاری رہے گی اور اس دوران ملک بھر میں لاکھوں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ وزیرِاعظم نے امید ظاہر کی کہ پولیو ٹیمیں دن رات محنت کریں گی اور دور دراز کے علاقوں اور دیہات تک پہنچیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیمیں اپنی مکمل توانائیاں بروئے کار لا کر اس قومی ذمہ داری کو نبھائیں گی۔
گزشتہ سال کی صورتحال
وزیرِاعظم نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان میں پولیو کے 77 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جو کہ ایک بڑا چیلنج اور رکاوٹ تھے۔ تاہم، اس سال اب تک صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہر قیمت پر پولیو کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے لیے عالمی شراکت داروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔
عالمی تعاون
وزیرِاعظم نے بین الاقوامی اداروں جیسے عالمی ادارہ صحت (WHO)، یونیسیف، بل گیٹس فاؤنڈیشن، اور برادر ملک سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے حکومت کی کوششوں میں بھرپور مدد فراہم کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی اشتراک اور تعاون سے افغانستان میں بھی پولیو کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔
حکومتی نمائندوں کے خیالات
وزیرِاعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت، ڈاکٹر مختار بھرت، نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال پولیو کے کیسز کو بین الاقوامی برادری سے نہیں چھپایا، بلکہ ان کی تعداد کو نمایاں طور پر پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال تمام متعلقہ اداروں کی کوششوں کے نتیجے میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔
وزیرِاعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو، عائشہ رضا فاروق، نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن ایک قومی مہم ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کو پولیو سے پاک کیا جا سکے۔