شِبلی فراز، جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر ہیں، نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (JCP) کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے استعفے سے قبل عمر ایوب بھی JCP سے مستعفی ہو چکے ہیں جس کے بعد کمیشن میں تحریک انصاف کی نمائندگی مزید کم ہو گئی ہے۔
شبلی فراز کے استعفی کی وجہ
ذرائع کے مطابق، شِبلی فراز اور عمر ایوب نے کمیشن کی تشکیل اور حالیہ فیصلوں پر شدید اعتراضات کیے تھے۔ خاص طور پر، 26ویں آئینی ترمیم کے تحت کمیشن میں توسیع اور نئے بنچ کی تشکیل پر تحریک انصاف نے اختلافات ظاہر کیے تھے۔ یہ دونوں رہنما اس رائے کے حامی تھے کہ کمیشن کے فیصلے آئینی تقاضوں کے مطابق نہیں ہو رہے۔
26ویں آئینی ترمیم اور JCP کی تشکیل
26ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق، چیف جسٹس آف پاکستان کمیشن کی سربراہی کریں گے اور کمیشن کے دیگر ارکان میں سینئر ججز، پارلیمنٹ کے اراکین، اور دیگر قانونی ماہرین شامل ہوں گے۔ اس ترمیم کے تحت کمیشن کا مقصد عدلیہ میں شفافیت اور میرٹ پر فیصلے یقینی بنانا ہے، لیکن تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے استعفی کے اثرات
شِبلی فراز اور عمر ایوب کے استعفوں کے بعد کمیشن میں تحریک انصاف کی نمائندگی ختم ہو گئی ہے، جس سے JCP میں دیگر جماعتوں کا اثر و رسوخ مزید بڑھ گیا ہے۔ اس سے کمیشن کے آئندہ فیصلوں پر تحریک انصاف کی تنقید مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔