قومی احتساب بیورو (نیب) نے چودھری شوگر ملز کیس میں پاکستان مسلم لیگ نواز (ن لیگ) کی نائب صدر مریم نواز کو ایک بار پھر لاہور دفتر میں طلب کیا ہے۔
بدھ کے روز اس معاملے سے متعلق ذرائع نے آگاہ کیا ہے کہ اینٹی کرپشن واچ ڈاگ نے اس معاملے میں نئی شواہد حاصل کئے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سے تازہ اعداد و شمار کی روشنی میں تفتیش کی جائے گی۔
مریم نواز پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہیں اینٹی گرافٹ باڈی نے 11 اگست 2020 کو غیر قانونی اراضی کی منتقلی کے معاملے میں طلب کیا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور پولیس کے مابین تصادم کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز سے چوہدری شوگر ملز کیس میں ان کی ضمانت کو چیلینج کرنے والی نیب کی درخواست پر 7 اپریل کو جواب طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | ستر سال سے زائد عمر بزرگوں کے لئے واک ان ویکسن کی سہولت کا آغاز
نیب کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما اپنی ضمانت کا غلط استعمال کر رہی ہے اور اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ کے سامنے پیش نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مریم نواز نے اپنے کارکنوں کی مدد سے نیب آفس پر پتھراؤ کیا تھا۔