لیلۃ القدر یا شب قدر ایک ایسی رات ہے جو بہت فضیلت والی ہے۔
یہ کوئی فکس رات نہیں ہے البتہ حدیث کے مطابق رمضان کی طاق راتوں اور آخری عشرے میں اسے تلاش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
شب قدر کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پانچ احادیث ان کے حوالہ جات کے ساتھ درج ذیل ہیں۔
شب قدر سے متعلق 5 احادیث رسول
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے شب قدر میں ایمان اور ثواب کی امید کے ساتھ عبادت کی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ (صحیح بخاری 1901)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں سے تلاش کرو۔” (صحیح بخاری 2020)
یہ بھی پڑھیں | قومی اسمبلی میں 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی منائی گئی
یہ بھی پڑھیں | پنجاب میں 90 دن کے اندر الیکشن نہیں ہوں گے، رانا ثناء اللہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لیلۃ القدر میں ایمان کی حالت میں اور ثواب کی امید کے ساتھ قیام کرے اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ (سنن ابن ماجہ 1399)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص رمضان کی راتوں میں ایمان کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ کے ثواب کی امید کے ساتھ (نمائش کے لیے نہیں) نماز پڑھے گا، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ (صحیح بخاری 37)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک ہمیں رمضان المبارک میں لیلۃ القدر عطا کی گئی ہے اور جو شخص اس رات میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی امید کے ساتھ عبادت کرے گا اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘ (سنن ابوداؤد 1370)
اللہ ہمیں لیلۃ القدر سے زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے نیک اعمال کو قبول فرمائے۔ آمین