ورزش ہر کسی کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے، مگر اسے کرنے کا بہترین وقت کون سا ہے؟
یہ تعین کرنا تو مشکل ہے، مگر اگر بلڈ شوگر یا گلوکوز کو کنٹرول میں رکھنا مقصود ہے تو شام کو ورزش کرنا سب سے مؤثر ہے۔
یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Granada یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد اگر شام کو معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کو اپنی عادت بنائیں تو اس سے بلڈ شوگر کی سطح میں کمی کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کے شکار افراد میں طرز زندگی کے مختلف پہلوؤں سے پیدا ہونے والے اثرات کی جانچ کی گئی۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ دن کے کس وقت ورزش کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح میں زیادہ بہتری آتی ہے۔
تحقیق میں 186 افراد شامل تھے جن کی اوسط عمر 46 سال تھی اور وہ زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کا شکار تھے۔
14 دن تک ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں اور بلڈ گلوکوز کی سطح کو مانیٹرنگ ٹریکر کے ذریعے جانچا گیا۔
اس کے بعد دیکھا گیا کہ صبح 6 سے دوپہر 12 بجے، دوپہر 12 بجے سے شام 6 بجے اور شام 6 بجے سے رات 12 بجے تک معتدل سے سخت ورزش کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح پر کیا اثرات ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ شام کو ورزش کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح میں صبح یا دوپہر کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ کمی آتی ہے۔
یہ تعلق ان افراد میں زیادہ مضبوط دیکھا گیا جو ہائی بلڈ شوگر کے شکار تھے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ لوگوں کو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے دوپہر سے شام کے دوران جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ خود کو ہائی بلڈ شوگر یا ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچانا چاہتے ہیں تو شام کے وقت جسمانی سرگرمیاں اس حوالے سے زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل اوبیسٹی میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل نومبر 2022 میں نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دوپہر سے آدھی رات کے درمیان کسی وقت بھی ورزش کرنا انسولین کی مزاحمت کا خطرہ 25 فیصد تک کم کرتا ہے۔
انسولین کی مزاحمت اس وقت ہوتی ہے جب مسلز، چربی اور جگر کے خلیات انسولین کے حوالے سے ردعمل میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، جس سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
اس تحقیق میں 45 سے 65 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا اور آغاز میں ان کے خون کے نمونوں کے ذریعے بلڈ گلوکوز اور انسولین کی سطح کی جانچ کی گئی تھی۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ دوپہر سے رات کے دوران جسمانی سرگرمیوں سے جگر میں چربی کی مقدار میں کمی آئی جبکہ انسولین کی مزاحمت بھی کم ہو گئی۔
تحقیق کے مطابق دوپہر یا شام کو ورزش کرنے سے انسولین کی مزاحمت میں 18 سے 25 فیصد تک کمی آتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ دن کے مختلف اوقات میں جسمانی سرگرمیاں انسولین کی حساسیت کے لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مزید تحقیق میں اس بات کا تجزیہ کیا جائے گا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کی روک تھام کے لیے دن کے کس وقت ورزش کرنا زیادہ مفید ہو سکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Diabetologia میں شائع ہوئے۔