حال ہی میں 350 پاکستانی شہری، جن میں زیادہ تر زائرین شامل تھے، نے شامی-لبنانی سرحد عبور کی ہے تاکہ محفوظ واپسی کا عمل ممکن ہو سکے۔ یہ پاکستانی شہری شام میں پھنسے ہوئے تھے اور پاکستانی حکومت کی کاوشوں کی بدولت انہیں محفوظ نکالا گیا ہے۔
شام سے واپسی کا عمل
وزیرِ اعظم پاکستان اور وزیرِ خارجہ کی ہدایت پر دمشق میں پاکستانی سفارت خانے نے یہ عمل ممکن بنایا۔ نائب سفیر عمر حیات نے ان شہریوں کو سرحد تک پہنچایا، جہاں لبنان میں پاکستانی سفیر نے ان کا استقبال کیا۔ اس عمل میں نقل و حمل اور سلامتی کے تمام انتظامات کو یقینی بنایا گیا۔
شام سے متعلق حکومتی اقدامات
پاکستانی حکومت کی جانب سے لبنان اور شام کے حالات کے پیش نظر سفر کی وارننگ جاری کی گئی تھی، تاکہ شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ ساتھ ہی ایک خصوصی فلائٹ کے ذریعے ان شہریوں کو واپس لانے کے اقدامات کیے گئے، جسے شامی ایئرلائن کے ذریعے ممکن بنایا گیا۔
مشکل حالات میں مدد
اس انسانی ہمدردی کے مشن نے نہ صرف پاکستانی شہریوں کو سہولت فراہم کی بلکہ حکومت کی بین الاقوامی سطح پر شہریوں کی حفاظت کے عزم کو بھی ظاہر کیا۔ لبنان کے موجودہ حالات، خصوصاً اسرائیلی بمباری کے باعث، پاکستانی شہریوں کی سلامتی ایک اہم چیلنج تھا جسے حکومت نے بخوبی حل کیا۔
یہ کامیاب آپریشن حکومت پاکستان کی موثر سفارت کاری اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔