ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی حالیہ کارروائی میں فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن سراروغہ کے علاقے میں کیا گیا، جس میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔
مارے جانے والے دہشت گرد مختلف نقصان دہ سرگرمیوں میں سرگرم عمل تھے، جو سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں دونوں کے لیے خطرہ تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا۔
یہ آپریشن ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔ سیکورٹی فورسز لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے صفائی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | سعودی وزیر کی جانب سے عمرہ کے لیے بہترین اوقات اور ایام کا انکشاف،
ابھی پچھلے ہفتے ہی، شمالی وزیرستان کے ضلع میں اسی طرح کی انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی میں، ایک بدنام زمانہ دہشت گرد سرغنہ ابراہیم، جسے موسیٰ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، چار دیگر دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا تھا۔ فوج کے دستوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگایا، جس کے نتیجے میں ہائی ویلیو ٹارگٹ ابراہیم عرف موسیٰ کو ختم کر دیا گیا، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔
یہ کارروائیاں دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے اور اسے بے اثر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ توجہ صرف فوری خطرات کو ختم کرنے پر نہیں بلکہ پاکستان کے لوگوں کے لیے ایک محفوظ ماحول پیدا کرنے کے لیے دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کرنے پر بھی ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے فعال اقدامات کی اہمیت کو مزید واضح کرتی ہے۔