سیالکوٹ میں قائم سوشل سیکورٹی ہسپتال میں کورونا وارڈ میں مریض تو موجود ہیں لیکن ڈاکٹر یا طبی عملہ کوئی نہیں- مریضوں کا کہنا ہے کہ یہاں کوئی طبی عملہ موجود نہیں ہے جبکہ انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے-
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ سوشل سیکورٹی ہسپتال میں مریضوں کی موجودگی کے باوجود طبی عملہ غائب ہو گیا- جو لوگ مریضوں کے ساتھ انہیں ایڈمٹ کروانے آتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہاں کسی قسم کے کوئی انتظامات نہیں ہے نا تو طبی عملہ موجود ہے اور نا ہی کوئی سامان- ان کا کہنا ہے کہ ہمیں آکسیجن سلنڈر تک خود لانا پڑ رہا ہے-
زرائع کے مطابق یہ صورتحال تب سامنے آئی جب وہاں موجود مریضوں اور ان کے لواحقین نے کورونا ورڈ میں طبی عملہ کی غیر موجودگی کی وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیں- مریضوں کے ورثاء کا کہنا تھا کہ یہاں کسی قسم کی سہولت نہیں دی جا رہی آکسیجن سلینڈر تک خود لا رہے ہیں-
انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال میں ایک مریض کورونا سے انتقال کر گیا مگر وہاں کوئی طبی عملہ موجود نا تھا-
اس خبر کے پھیلتے ہی ڈی سی ڈاکٹر ناصر محمود نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس متعلق ہمیں مریضوں کی شکایات مل رہی ہیں کہ کورونا وارڈ میں کوئی طبی عملہ موجود نہیں ہے البتہ اس پر تحقیقات کی جا رہی ہیں-
دوسری جانب سوشل سیکورٹی ہسپتال جو ڈسکہ روڈ پر واقع ہے اس کے پرنسپل کے مطابق طبی عملہ کی غیر موجودگی کی وجہ ان کا کورونا کا شکار ہونا ہے- انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹرز میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی تاہم وہ بغیر بتائے یا اجازت لئے بغیر ہی ہسپتال سے گھر چلے گئے-
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ پر ڈی سی سیالکوٹ کی جانب سے اس پر ایکشن لیا گیا ہے اور انہوں نے فوری طور پر عملہ تجویز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں-
تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ابھی تک سیالکوٹ کورونا وارڈ میں کسی قسم کے طبی عملے کی موجودگی کی اطلاع نہیں ملی ہے-