سکھرعدالت نے توہین عدالت کیس میں مریم نواز کو طلب کر لیا
سکھر کی ضلعی اور سیشن عدالت نے بدھ کے روز پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کو سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف ان کے "تضحیک آمیز ریمارکس” پر دائر توہین عدالت کے مقدمے میں طلب کر لیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ممتاز سولنگی نے مریم نواز کو 10 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔ انہوں نے سکھر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے افسران کو بھی طلب کیا۔
مریم نواز نے اداروں کو بدنام کیا
یہ نوٹس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سکھر کے ضلعی صدر ظہیر بابر کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کیا گیا جس نے گزشتہ ہفتے سرگودھا میں پارٹی کارکنوں سے خطاب میں مریم نواز پر اداروں کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے، مریم نواز نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس لینے کے لیے بنائے گئے سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ کے کچھ ججوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | جنرل (ر) امجد شعیب رہا ہو گئے
یہ بھی پڑھیں | اعتزاز احسن کی عدلیہ کو بدنام کرنے پر مریم نواز پر تنقید
مریم نواز کے خلاف اسی طرح کی ایک درخواست لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیر التوا ہے۔ منگل کو مریم نواز کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ اسی نوعیت کی کچھ اور درخواستیں عدالتوں میں آئی ہیں اور وہ 6 مارچ کو ان سب کو ایک ساتھ سماعت کے لیے کلب کر رہے ہیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست گزار کے وکیل سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ عدالت کو بتائیں کہ کیا سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کا کیس ہائی کورٹ میں سنایا جا سکتا ہے۔