مئی 19 2020: (جنرل رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ساتوں روز کاروبار کھولنے کا حکم دے دیا- کہا کہ اب کوئی دکان سیل نہیں کی جائے گی- پاکستان میں کورونا وبا کی حد تک نہیں- دوسری بیماریوں پر بھی توجہ دیں
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے مکمل کاروبار کھولنے کا حکم دے دیا- کہا کہ ساتوں روز کاروبار کھولا جائے- منطق سمجھ میں نہیں آتی کہ کیا کورونا نے حکومت سے وعدہ کر رکھا کہ ہفتہ اتوار نہیں پھیلے اور شام پانچ بجے کے بعد ہی منتقل ہو گا
عدالت نے سیل دکانیں کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اب کوئی دکان سیل نہیں کی جائے گی- کاروبار کی بندش غیر آئینی کام ہے- پاکستان میں کورونا ابھی وبا کی صورت میں نہیں آیا اس پر اتنی رقم خرچ کرنا سمجھ میں نہیں آتا
اگر دکانیں نا کھولی گئیں تو لوگ بھوک سے مر جائیں گے– سندھ سے کہا کہ شاپنگ مالز کھولے اور اس کے لئے وفاق سے اجازت لے لے- کر صوبہ ایس او پیز پر عمل درآمد کروائے- دکانیں سیل نہیں کریں گے پیار سے سمجھائیں
عدالت عظمی میں کورونا وائرس کے از خود کیس کی سماعت کے دوران سندھ کے علاوہ تمام صوبوں نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ سوموار سے وہ تمام بڑے شاپنگ مالز بھی کھول رہے ہیں عدالت نے سندھ سے کہا کہ آپ بھی صوبے میں شاپنگ مالز کھولیں اور اس کے لئے وفاق سے اجازت لے لیں- اگر اجازت ملتی ہے تو رکاوٹ پیدا مت کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ 5 سو ارب اگر مریضوں پر خرچ ہونے لگے تو ہر مریض کڑوڑ پتی ہو جائے- عوام صوبوں یا وفاق کی غلام نہیں ہے- ایس او پیز پر عمل درآمد کروائیں مگر مار کر نہیں نا ہی دکانیں سیل کریں
عدالت کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ہفتہ اتوار کاروبار بند رکھنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا اور کہا کہ ہفتہ اتوار کو بھی کاروبار کھولیں- صرف کورونا ہی ایک مرض نہیں باقی امراض پر بھی توجہ دیں
ایڈوکیٹ جنرل سندھ کہتے ہیں کہ عدالت کے حکم پر عمل کرنے پہ مجبور ہیں- عدالت کے استفسار پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ شاپنگ مالز کے علاوہ باقی تمام مارکٹس کھول رکھی ہیں- کمشنر کراچی کہتے ہیں کہ بڑے مالز میں ستر فیصد لوگوں کا مقصد تو تفریح ہوتا ہے
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا راجہ بازار چھوٹی مارکیٹ ہے؟ طارق روڈ اور صدر کی مارکیٹس بھی چھوٹی مارکیٹس میں آتی ہیں؟جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ کب دیگر دکانیں اور مارکیٹس کھول رہے ہیں تو پھر باقی شاپنگ مالز کیوں بند رکھے گئے ہیں؟ چیف جسٹس نے عید کے دنوں میں ہفتہ اتوار بھی مارکیٹس اور دکانیں کھلی رکھنے کا حکم دیا
کمشنر کراچی نے بتایا کہ بہت سی مارکیٹس کو ایس او پیز پر عمل نا کرنے کی وجہ سے سیل کیا- عدالت نے کہا کہ ان لوگوں کو ڈرائیں دھمکائیں نہیں بلکہ سمجھائیں- ان مارکیٹوں میں چھوٹے کاروباری حضرات کا خرچہ جڑا ہوا ہے
صرف اسلام آباد میں ہر سال ایک ہزار افراد تو پولم الرجی کے مرض سے مرتے ہیں- پاکستان میں کورونا اس وبا کی طرح نہیں آیا کہ پورا ملک بند کر دیں- عدالت کا کہنا تھا کہ اگر زیادہ عرصے تک کاروبار بند رہیں تو بحران کی سی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے ورکرز سڑکوں پر نظر آئیں گے- مزید کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کی گئی ہے