اردو خبر

Facebook Youtube Instagram Newspaper Medium Reddit Tiktok X Twitter
urdu_khabar_logo
Menu
  • قومی نیوز
  • سیاست کی خبریں
  • کھیل کی خبریں
    • کرکٹ نیوز
  • بزنس کی خبریں
    • معیشت کی خبریں
    • ٹیکنالوجی کی خبریں
  • تفریح
    • فلمیں انڈسٹری نیوز
    • موسیقی نیوز
  • بین اقوامی خبریں
  • علاقائی خبریں
  • لائف سٹائل نیوز
    • صحت
    • سفر

سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ: جنگ یا ترقی کی راہ؟

عبدالرحمٰن وقار by عبدالرحمٰن وقار
اگست 16, 2025
in اہم خبریں, بین اقوامی خبریں
سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ جنگ یا ترقی کی راہ

حالیہ دنوں میں سوڈان کی فضائیہ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل الطاہر محمد العواد الامین اور سوڈان کے دیگر اعلیٰ عسکری حکام کا پاکستان کا دورہ خاص توجہ کا حامل رہا۔ اس دورے کے دوران سودانی فوجی ادارے نے پاکستان کے ساتھ ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کی مالیت 1.5 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ اس معاہدے کے تحت سوڈان کو تربیتی اور  حملے کے طیارے، مختلف اقسام کے ہزاروں جدید ڈرونز، لڑاکا طیاروں کے انجن، 150 ASV محافظ بکتر بند گاڑیاں اور جدید فضائی دفاعی نظام فراہم کیے جائیں گے۔

یہ معاہدہ کئی وجوہات کی بنا پر توجہ کا مرکز ہے۔ ایک طرف سوڈان میں جاری داخلی تنازع اور انسانی بحران کی روشنی میں یہ رقم انسانی ضروریات پر خرچ کی جا سکتی تھی جیسے خوراک، صحت اور پناہ گاہیں تاکہ عام شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔ لاکھوں لوگ خوراک کی کمی، پناہ کی غیر یقینی صورتحال اور طبی سہولیات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور ایسے میں یہ سرمایہ کاری دفاعی ہتھیاروں میں ہو رہی ہے جو مستقبل میں فوجی کشیدگی بڑھا سکتے ہیں۔

دوسری طرف معاہدے کی نوعیت اور حجم سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سودانی فوج اپنے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی بجائے فوجی حل پر زیادہ اعتماد کر رہی ہے۔ UAVs اور دیگر ہتھیار اگرچہ فوجی استعمال کے لیے تیار کیے گئے ہیں لیکن ان کے اثرات براہِ راست شہری زندگیوں اور انسانی حقوق پر پڑ سکتے ہیں۔ عالمی برادری اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہے کہ اس قسم کے ہتھیار امن کے بجائے کشیدگی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

Sudan’s SAF junta controlled Military Industry Corporation has signed a defense contract with Pakistan valued at over $1.5 billion, according to Pakistani media, following a high-level SAF delegation’s visit to Islamabad.https://t.co/0Z7ZbENrwM

— The Sudan Times (@thesudantimes) August 16, 2025

تجزیہ کاروں کے مطابق معاہدے کی مالیت اور اس کی نوعیت کے پیش نظر ممکنہ طور پر کوئی تیسری پارٹی مالی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ اس میں پاکستان–ترکی دفاعی تعلقات بھی ایک اہم پس منظر ہیں کیونکہ ترکی کی معروف حمایت سودانی فوج کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ اس تناظر میں یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کے دفاعی تعلقات کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ایک عالمی سطح پر جغرافیائی اور سیاسی اثرات بھی پیدا کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  عید الفطر 2025 کے خصوصی پکوان

انسانی پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ 1.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اگر انسانی فلاح، صحت، تعلیم اور بنیادی سہولیات کے لیے استعمال کی جاتی تو لاکھوں شہریوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی تھی۔ تاہم یہ سرمایہ کاری دفاعی اور فوجی استعداد بڑھانے پر مرکوز ہے جس کے اثرات انسانی صورتحال پر براہِ راست پڑ سکتے ہیں۔ یہ امر خاص طور پر اس وقت تشویشناک ہے جب سودان میں لاکھوں لوگ بے گھری، بھوک اور صحت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔

علاقائی سطح پر بھی اس معاہدے کے اثرات قابل غور ہیں۔ مشرقی افریقہ اور بحیرہ احمر کے خطے میں اسلحے کی دوڑ بڑھ سکتی ہے اور پڑوسی ممالک جیسے ایتھوپیا، چاڈ، جنوبی سودان اور مصر میں عدم استحکام کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس طرح کے دفاعی معاہدے علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اور انسانی المیے میں اضافے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

پاکستان کے لیے یہ معاہدہ ایک نازک مقام پر ہے۔ ایک طرف دفاعی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور فوجی صنعت میں شراکت داری بڑھتی ہے لیکن دوسری طرف، انسانی حقوق کے تحفظ اور بین الاقوامی ساکھ کے حوالے سے سوالات اٹھ سکتے ہیں۔ اس معاہدے کے تناظر میں یہ بات بھی اہم ہے کہ دفاعی تعلقات کو انسانی فلاح اور امن کی کوششوں کے ساتھ توازن میں رکھنا چاہیے۔

نتیجتاً یہ معاہدہ سودان–پاکستان تعلقات کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ کئی سوالات بھی پیدا کرتا ہے: کیا انسانی ضروریات اور امن کی ترجیح دی جائے گی؟ یا دفاعی استعداد اور فوجی حل پر زیادہ زور دیا جائے گا؟ دنیا اور خطے کے لیے یہ ایک ایسا لمحہ ہے جہاں فیصلے صرف فوجی یا اقتصادی نہیں بلکہ انسانی اثرات کے حامل بھی ہیں۔یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کی ثالثی سے روس-یوکرین قیدیوں کا تبادلہ کامیاب

یہ بھی پڑھیں:  مسجد اقصی: پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار ایک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں جو ملکی سیاست، معیشت اور عالمی تعلقات پر گہرے تبصرے اور تجزیے کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ پندرہ سالوں سے پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ خبریں

راولپنڈی بورڈ 9ویں جماعت کا رزلٹ 2025 جاری

راولپنڈی بورڈ 9ویں جماعت کا رزلٹ 2025 جاری

اگست 16, 2025
سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ جنگ یا ترقی کی راہ

سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ: جنگ یا ترقی کی راہ؟

اگست 16, 2025
پاکستان میں ielts امتحان کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ

پاکستان میں IELTS امتحان کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ

اگست 15, 2025
پاکستان اور مائکرونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات قائم

پاکستان اور مائکرونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات قائم

اگست 15, 2025
متحدہ عرب امارات کی ثالثی سے روس یوکرین قیدیوں کا تبادلہ کامیاب

متحدہ عرب امارات کی ثالثی سے روس-یوکرین قیدیوں کا تبادلہ کامیاب

اگست 15, 2025
ملتان بورڈ میٹرک رزلٹ کارڈز کی تقسیم کا شیڈول جاری

ملتان بورڈ میٹرک رزلٹ کارڈز کی تقسیم کا شیڈول جاری

اگست 14, 2025

اردو خبر ویب سائٹ عوام کے لئے مقامی اور ٹرینڈنگ خبروں کو شیئر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ یہاں آپ کیلئے تازہ ترین خبریں ، آراء ، شہ سرخیاں ، کہانیاں ، رجحانات اور بہت کچھ ہے۔ قومی واقعات اور تازہ ترین معلومات کے لئے سائٹ کو براؤز کریں

ہم سے رابطہ کریں
سائٹ کا نقشہ

  ہمارے بارے میں    |    پرائیویسی پالیسی    |    سروس کی شرائط

راولپنڈی بورڈ 9ویں جماعت کا رزلٹ 2025 جاری

راولپنڈی بورڈ 9ویں جماعت کا رزلٹ 2025 جاری

اگست 16, 2025
سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ جنگ یا ترقی کی راہ

سوڈان–پاکستان دفاعی معاہدہ: جنگ یا ترقی کی راہ؟

اگست 16, 2025
پاکستان میں ielts امتحان کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ

پاکستان میں IELTS امتحان کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ

اگست 15, 2025

ہمارے ساتھ رہئے

Facebook Youtube Instagram Newspaper X Twitter Medium Reddit Tiktok

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

ہم کوکیز استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم آپ کو ہماری ویب سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کریں۔ اگر آپ اس سائٹ کا استعمال جاری رکھتے ہیں تو ہم اس بات کو قبول کریں گے کہ آپ اس سے خوش ہیں۔