سوموار کو عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتیں ریکارڈ حد تک بڑھ گئیں۔ سرمایہ کار غیر یقینی حالات اور امریکی شرح سود میں مزید کمی کی توقعات کے باعث قیمتی دھات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
سونے کی قیمتیں – 23 ستمبر 2025
مارکیٹ | اضافہ | نئی قیمت |
عالمی مارکیٹ (فی اونس) | +34 ڈالر | 3,719 ڈالر |
پاکستان (10 گرام، 24 قیراط) | +2,915 روپے | 337,534 روپے |
پاکستان (فی تولہ، 24 قیراط) | +3,400 روپے | 393,700 روپے |
چاندی کی قیمتیں – 23 ستمبر 2025
مارکیٹ | اضافہ | نئی قیمت |
عالمی مارکیٹ (فی اونس) | — | 43.68 ڈالر |
پاکستان (10 گرام، 24 قیراط) | +54 روپے | 3,939 روپے |
پاکستان (فی تولہ، 24 قیراط) | +63 روپے | 4,595 روپے |
قیمتوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟
ڈیلرز کے مطابق یہ اضافہ عالمی حالات کی وجہ سے ہے۔ حال ہی میں امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی کی جو دسمبر کے بعد پہلی کمی ہے۔ اس سے سرمایہ کاروں کو مزید کمی کی توقع ہے جو عام طور پر سونے کی قیمت کو سہارا دیتی ہے۔
ساتھ ہی دنیا بھر میں جغرافیائی کشیدگی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال نے بھی سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف راغب کیا ہے۔
پاکستانی خریداروں پر اثرات
اگرچہ سرمایہ کار سونا خرید رہے ہیں لیکن عام زیورات کے خریدار مشکل میں ہیں۔
ایک سنار کے مطابق:
“شادیوں کی تیاری کرنے والے خاندانوں کے لیے سونا خریدنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ زیادہ تر لوگ پرانے زیورات بیچ رہے ہیں یا انہیں ہلکے ڈیزائن میں دوبارہ بنوا رہے ہیں۔”
اب بھی کچھ خریدار تھوڑی مقدار میں سونا لیتے ہیں، زیادہ تر 50 سے 100 گرام لیکن بلند قیمتوں اور مہنگائی نے زیورات کی نئی خریداری کی طلب کو بہت کم کر دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق سرمایہ کاروں کی دلچسپی آئندہ ہفتوں میں بھی سونے کی قیمتوں کو غیر مستحکم (volatile) رکھے گی۔ پاکستانیوں کے لیے سونا اب صرف زیورات نہیں رہا بلکہ مہنگائی اور معاشی غیر یقینی کے خلاف ایک مالی سہارا بن گیا ہے۔
مختصر طور پر عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا تیزی سے اوپر جا رہا ہے سرمایہ کاروں کے لیے فائدہ، مگر زیورات کے خریداروں کے لیے مشکل وقت۔