سوشل میڈیا کا بڑھتا ہوا استعمال آج کے دور میں ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈال رہا ہے۔ خاص طور پر نوجوان اس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر فزیکل امیج کے معیار اور زندگی کی خوبصورتی کے غیر حقیقی پیمانے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھائے جاتے ہیں۔ یہ خیالات اور موازنہ ذہنی دباؤ، اضطراب اور افسردگی کو فروغ دیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بار بار فلٹرز اور فوٹو ایڈیٹنگ کی ٹیکنیکس استعمال ہوتی ہیں، جن کے ذریعے لوگ اپنی اصل شکل و صورت سے ہٹ کر نظر آتے ہیں۔ یہ صارفین کو خود سے ناپسندیدگی پر ابھارتا ہے اور ایک غیر حقیقی معیار قائم کرتا ہے جسے وہ حقیقت میں پورا نہیں کر سکتے۔ اس کے نتیجے میں، صارفین میں خود اعتمادی کی کمی اور احساس محرومی بڑھ جاتا ہے ۔
مزید برآں، سوشل میڈیا پر مسلسل پوسٹس اور دوسروں کی “بہترین زندگی” کے لمحات دیکھنا خوفِ محرومی کا سبب بنتا ہے۔ لوگ یہ محسوس کرنے لگتے ہیں کہ وہ کسی اہم موقعے یا تجربے سے محروم ہو رہے ہیں۔ یہ احساسات انسان کی ذاتی زندگی میں تناؤ، اضطراب اور افسردگی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں ۔
ایک اور بڑا مسئلہ سائبر بُلنگ کا ہے، جہاں صارفین کو ناپسندیدہ پیغامات یا تضحیک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ذہنی دباؤ اور منفی خیالات کا باعث بن سکتا ہے۔ سائبر بُلنگ کا شکار افراد اکثر خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں اور ان کے خودکش خیالات میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کرنا ضروری ہے، اور کبھی کبھار سوشل میڈیا سے وقفہ لینا ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، حقیقی دنیا میں سماجی رابطوں کو فروغ دینا بھی ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔