ندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ ایک چینی کمپنی سندھ بھر میں الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کے لیے چارجنگ اسٹیشنز نصب کرے گی۔ یہ اعلان اُنہوں نے چینی آٹو کمپنی چیری کے صدر دفتر ووہان چین کے دورے کے دوران کیا جہاں اُن کے ہمراہ سندھ کے وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے۔
شرجیل میمن کے مطابق یہ چارجنگ اسٹیشنز ہر 50 کلومیٹر کے فاصلے پر سندھ کے تمام اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ اُنہوں نے کہا،
"ہماری کوشش ہے کہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو عام کیا جائے اور اس منصوبے کے ذریعے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔”
اُنہوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں ایک الیکٹرک منی ٹرک اسمبلنگ پلانٹ بھی قائم کیا جا رہا ہے جو عام عوام کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو مزید قابلِ خرید بنائے گا۔
وزیر توانائی ناصر شاہ نے اس موقع پر صوبے میں قابلِ تجدید توانائی سے متعلق منصوبوں پر بھی بات کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ چینی سرمایہ کار سندھ میں سولر انرجی کے منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اسی دوران نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے ٹیرف میں نمایاں کمی کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی حکومت کی درخواست پر چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف کو روپے 45.55 فی یونٹ سے کم کر کے روپے 23.57 فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ نیپرا نے روپے 24.44 کے منافع کی حد بھی ختم کر دی ہے جس کے بعد اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنا کاروباری افراد کے لیے مزید پُرکشش بن گیا ہے۔یہ بھی پڑھیں : عالمی بینک پاکستان کے پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے نجکاری کا سانچہ فراہم کرے گا۔