عمران خان کے انٹرویو
مصنف سلمان رشدی پر حملے سے متعلق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے بیان سے متعلق تنازعہ کے بعد، برطانیہ میں مقیم اشاعت دی گارڈین نے عمران خان کے انٹرویو کو "سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے” کی تردید کی ہے۔
اشاعت کے عالمی امور کے ایڈیٹر جولین بورگر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ انٹرویو کی رپورٹنگ پر قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود بھی یہ نہیں کہا کہ اشاعت نے ان کی بات کا "غلط حوالہ” دیا بلکہ صرف یہ کہا کہ ان کے ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا لیکن ہم نے سیاق و سباق فراہم کیا گیا۔
دی گارڈین کے ایڈیٹر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "ہم نے عمران خان کی بات کا غلط حوالہ نہیں دیا، ہم اپنے انٹرویو کی رپورٹنگ پر بالکل قائم ہیں، عمران خان خود یہ نہیں کہہ رہے کہ ہم نے ان کا غلط حوالہ دیا، صرف یہ کہ ہم نے ان کے ریمارکس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا، لیکن ہم نے سیاق و سباق فراہم کیا، جیسا کہ آپ آرٹیکل میں دیکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کو نوٹس، 31 اگست کو طلب کر لیا
یہ بھی پڑھیں | ریحام خان کا مسلم لیگ ن کو مشورہ
یاد رہے کہ دی گارڈین کی رپورٹ کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے ملعون سلمان رشدی پر حملے کی مذمت کی۔
تاہم، پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے اس مضمون کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے "توہین رسالت کے لیے سزا کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر کے بارے میں بات کی اور ان کے ریمارکس کو "سیاق و سباق سے ہٹ کر” پیش کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے بیان میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میں نے سیالکوٹ واقعہ کی مثال رشدی پر حملے کے تناظر میں دی تھی۔
تاہم یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے وضاحتی بیان میں صرف سیاق و سباق سے ہٹ کر بات پیش کرنے کی بات کی لیکن حملہ کی مذمت نا کرنے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔