سعودی عرب جولائی میں پاکستان کو ڈیفارٹ ادائیگی پر 1.5 بلین ڈالر کا تیل دے گا۔
گذشتہ سال پاکستان کے وزیر خارجہ کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر خاموشی پر سعودی عرب پر تنقید کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین پھوٹ پڑ گئی تھی۔
گذشتہ سال ایک انٹرویو میں شاہ محنود قریشی نے کہا تھا کہ میں ایک بار پھر او آئی سی کو احترام کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس ہماری توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں | راشد خان کا زلمی بلے بازوں کے گرد چکڑ، ویڈیو وائرل
اگر آپ اس کو طلب نہیں کرسکتے ہیں تو پھر میں وزیر اعظم عمران خان سے اسلامی ممالک کا اجلاس طلب کرنے کو کہوں گا جو مسئلہ کشمیر پر ہمارے ساتھ کھڑے ہونے اور مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے لئے تیار ہیں۔
پاکستان کو سعودیہ کے مطالبے پر 3 ارب ڈالر کا قرض ادا کرنا پڑا۔
مئی میں وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب گئے تھے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ان کی ملاقات کے بعد تعلقات کو ایک بار پھر راستہ ملا۔
ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بحال ہوگئے ہیں اور مملکت تیل پر ملتوی ادائیگیوں کے ذریعے اسلام آباد کی حمایت کرے گی۔
عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا کہ سعودیہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کے خواہاں ہے۔