وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ کچھ ہفتوں سے جاری قیاس آرائیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ نا سعودیہ نے پیسے واپس مانگے ہیں اور نا ہی ادھار پر تیل دینے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان سب باتوں کو محض قیاس آرائیاں قرار دے دیا ہے جبکہ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے معاملے میں سعودی عرب کے موقف میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی ہے اور یہ بھی کہ اسلام آباد اور ریاض دونوں اسرائیل سے متعلق موقف پر ایک موقف پر قائم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان غہر معمولی ثابت ہو گا۔ افغانستان میں اب بھی ایک بگاڑ پیدا کرنے والا گروپ موجود ہے جبکہ افغان طالبان کے وفد سے آج بروز منگل ملاقات ہو گی جس میں افغان امن عمل سے متعلقہ اہم امور پر بات چیت کی جائے گی۔ بھارت چاہے تو کچھ بھی کہہ لے ہم چین کے ساتھ سی پیک پر پیشرفت جاری رکھیں گے۔ انڈیا جعلی فلیگ آپریشن کا ڈھونگ رچا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل سے متعلق پاکستان کسی قسم کے دباؤ میں آ کر کوئی فیصلہ نہیں کرے گا۔ بھارت کا موقف ہر جانب پٹ رہا ہے جبکہ کشمیر میں علم بغاوت بلند ہو چکا ہے جو اب رکنے والا نہیں ہے۔
یہ باتیں شاہ محمود قریشی نے سوموار کو وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی 6 ہارٹیاں تھیں جو پہلے دلی سرکار کی جانب رخ موڑ کر دیکھا کرتی تھیں اب وہ بھی مودی سرکار سے ناراض ہیں اور یہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔ کہا کہ دنیا بھر میں بھارتی بیانئے کو اب تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی جانب سے ہمیشہ جھوٹ بولا گیا اور جِھوٹے قصے سنائے گئے یہاں تک کہ جھوٹے فلیگ آپریشن کئے گئے جس کے بعد بھارت کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کا عزم توڑنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔