سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے اور پیغمبر اسلام کے گستاخانہ کارٹونوں کی مذمت کرتا ہے۔
سعودی عرب حکومت کے عہدیدار نے فرانس کے گستاخانہ خاکوں کے عمل کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ پیرس میں اساتذہ کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے عمل اور ان تصاویر نے مسلم دنیا میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی سامان کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے نیز پاکستان کی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے حکومت سے اپنے سفیر کو پیرس سے واپس بلانے کی اپیل کی ہے۔ مزید برآں کویت اور ترکی سمیت دیگر مسلم ممالک نے اپنی عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھئے | ایران نے سعودی عرب کے دہشتگردوں کی ٹریننگ کے الزام کو مسترد کر دیا
سعودی عرب میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہکر رہی ہے جبکہ فرانس میں ایک کمپنی کے نمائندے نے رائٹرز کو بتایا کہ اس بائیکاٹ کا ابھی تک کوئی اثر محسوس نہیں ہوا ہے۔
زرائع کے مطابق فرانسیسی حکومت نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم ختم کریں۔
پیر کے روز ، طیب اردگان نے ایک بار پھر اپنے فرانسیسی ہم منصب پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میکرون کو دماغی صحت کے چیک اپ کی ضرورت ہے۔ ترکی کے صدر کے اس بیان کے بعد فرانس نے ترکی سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔
ترک صدر نے یوروپی رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ اس چیز کو روکیں جسے انہوں نے میکرون کا "اسلام مخالف” ایجنڈا قرار دیا ہے۔ اردگان نے یوم ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ترکی میں ایک ہفتہ کی تقریبات کے آغاز میں ایک تقریر میں کہا کہ دور اندیشی اور اخلاقیات کے حامل یورپی رہنماؤں کی خوف کی دیواریں توڑ ڈالیں۔ انہیں اسلام مخالف ایجنڈے اور نفرت انگیز مہم کو ختم کرنا چاہئے جس کی قیادت میکرون کر رہی ہے۔