سعودی ولی عہد محمد بن سلمان برسوں میں پہلی بار صدر طیب اردگان سے بات چیت کے لیے ترکی پہنچے
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان برسوں میں پہلی بار بدھ کو صدر طیب اردگان سے بات چیت کے لیے ترکی پہنچے جس کا مقصد سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ٹوٹے ہوئے تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانا ہے۔
یہ دورہ ڈی فیکٹو سعودی رہنما کی جانب سے خلیج سے باہر اپنی شبیہہ کو بحال کرنے کی کوششوں میں ایک قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اردگان مالی مدد کے خواہاں ہیں جس سے صدر کے لیے سخت انتخابات سے قبل ترکی کی مشکلات سے دوچار معیشت کو راحت پہنچانے میں مدد مل سکتی ہے۔
طیب اردگان نے سعودی عرب میں شہزادہ محمد کے ساتھ ون آن ون بات چیت کی
اپریل میں، طیب اردگان نے علاقائی طاقتوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایک ماہ کی طویل مہم کے بعد سعودی عرب میں شہزادہ محمد کے ساتھ ون آن ون بات چیت کی، جس میں استنبول میں خشوگی کے 2018 کے قتل پر ترکی کے مقدمے کو ختم کرنا بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں | برطانیہ میں مہنگائی کا چالیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
یہ بھی پڑھیں | امریکہ کی بے جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات کی مذمت
طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ اور شہزادہ محمد انقرہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران اس بات پر بات کریں گے کہ وہ تعلقات کو کس حد تک اعلیٰ سطح پر لے جا سکتے ہیں۔
ایک سینیئر ترک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ اس دورے سے بحران سے پہلے کی مدت کو مکمل طور پر معمول پر لانے اور بحال کرنے کی امید ہے اور ایک نیا دور شروع ہوگا۔
طیب اردگان نے انقرہ کے صدارتی محل میں ایک تقریب کے ساتھ شہزادہ محمد کا استقبال کیا اور ترک کابینہ کے ارکان سے ملاقات کرنے سے قبل دونوں نے مصافحہ کیا اور گلے لگایا۔