2017 کے فاتح کپتان شیکھر دھون، ٹم ساؤتھی اور شین واٹسن کے ساتھ شامل
پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد کو بدھ کے روز آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے چار سفیروں میں شامل کر لیا گیا۔ یہ ٹورنامنٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک جاری رہے گا۔
وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد، جنہوں نے 2017 میں پاکستان کو پہلی بار چیمپئنز ٹرافی جتوائی، بھارت کے شیکھر دھون، آسٹریلیا کے شین واٹسن اور نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤتھی کے ہمراہ ایونٹ کے سفیر مقرر کیے گئے ہیں۔
سرفراز احمد کی خوشی اور جذبات
سرفراز احمد نے اس اعزاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"میں کبھی نہیں بھول سکتا کہ چیمپئنز ٹرافی جیتنا اور سفید جیکٹ پہننا کتنا شاندار لمحہ تھا۔ پوری قوم نے ہمارے ساتھ مل کر جس جوش و خروش سے یہ فتح منائی، وہ آج بھی میرے دل کے قریب ہے۔ اس لیے میں بے حد خوش ہوں کہ یہ ٹورنامنٹ دوبارہ کرکٹ کیلنڈر کا حصہ بن رہا ہے اور پاکستان کو اس کی میزبانی کا موقع ملا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
"چیمپئنز ٹرافی کا فارمیٹ ہر میچ کو انتہائی اہم بنا دیتا ہے، اور میں سفیر کی حیثیت سے اس تاریخی ایونٹ کا حصہ بننے کے لیے پرجوش ہوں۔”
دیگر سفیروں کے خیالات
دو مرتبہ کے چیمپئن شین واٹسن نے چیمپئنز ٹرافی کی انفرادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
"یہ ایک خاص ایونٹ ہے جو ہمیں کئی ناقابلِ فراموش لمحات فراہم کر چکا ہے۔ دنیا کی ٹاپ 8 ٹیمیں سفید جیکٹ جیتنے کے لیے آمنے سامنے ہوں گی، اور ہم تین ہفتے شاندار کرکٹ سے لطف اندوز ہوں گے۔”
2013 میں پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز پانے والے شیکھر دھون نے کہا:
"چیمپئنز ٹرافی کا حصہ بننا ہمیشہ ایک خاص احساس ہوتا ہے، اور سفیر کے طور پر اس ایڈیشن کا تجربہ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ہر میچ انتہائی اہم ہوتا ہے، جہاں ایک غلطی یا ایک شکست ٹیم کے امکانات ختم کر سکتی ہے، یہی چیز اسے ایک سنسنی خیز ایونٹ بناتی ہے۔”
چیمپئنز ٹرافی 2025 کا شیڈول اور فارمیٹ
آٹھ ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ میں 15 میچز کھیلے جائیں گے، جو کراچی، لاہور اور راولپنڈی کے ساتھ دبئی میں بھی منعقد ہوں گے۔
ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے:
- گروپ اے: پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش
- گروپ بی: افغانستان، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور آسٹریلیا
پاکستان کا شیڈول
- افتتاحی میچ 19 فروری کو کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا۔
- سب سے بڑا مقابلہ، پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا 23 فروری کو دبئی میں ہوگا۔
پاکستانی شائقین کے لیے یہ چیمپئنز ٹرافی ایک یادگار ایونٹ ثابت ہونے جا رہی ہے، جہاں ٹیم اپنی سرزمین پر ایک اور تاریخی فتح کی امید کرے گی۔