پاکستان جیمز جیولری ٹریڈرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے جمعرات کو کہا کہ منی بجٹ میں سونے کے زیورات پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے سے سونے کی قیمت 150,000 روپے فی تولہ سے تجاوز کر جائے گی۔
نجی نیوز کے مطابق، ایسوسی ایشن نے تجویز پیش کی کہ حکومت مکمل حتمی مصنوعات کی بجائے زیورات کی تیاری پر ٹیکس عائد کرے۔
پی جی جے ٹی ای اے کے چیئرمین اختر ٹیسوری نے سونے اور چاندی کے زیورات پر نئے ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ زیورات کے کاروبار کے لیے ایک تباہ کن فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے جواہرات کو نقصان پہنچے گا، اس ڈر سے کہ زیورات کے کاروبار تباہ ہو جائیں گے اور غریب اور متوسط آمدنی والے طبقے کے لوگ، جو اپنی بیٹیوں کی شادیوں کے لیے چھوٹے زیورات خریدتے ہیں، اب اسے نہیں خرید سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیورات کی طلب میں کمی آئے گی جس سے مزدوروں کی طلب کم ہو جائے گی اور آخر کار صنعت سے وابستہ لوگوں کی ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔
کراچی کے ایک جیولر کاشف صدیقی نے کہا کہ حکومت کو سونے کی صنعت میں ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کی راہ ہموار کرنی چاہیے بجائے اس کے کہ ادائیگی کرنے والوں کے بازو مروڑے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان سے الگ ہونے والوں کا ووٹر ختم ہو جائے گا، شاہ محمود قریشی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق ملک میں سونے کی معیشت کا حجم 2.2 ٹریلین روپے ہے اور تقریباً 160 ٹن سونا سالانہ استعمال ہوتا ہے۔
تاہم بورڈ کے مطابق صرف 29 ارب روپے کی گولڈ مارکیٹ ڈکلیئر کی گئی ہے اور رجسٹرڈ 36,000 میں سے صرف 54 سنار انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات نے بھی 7 جنوری کو ہونے والی میٹنگ میں زیورات کی اشیاء یا قیمتی دھات کے پرزہ جات پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کو سونے کی موجودہ قیمت سے 1.5 فیصد اور ہیرے کی قیمت پر 2 فیصد کے علاوہ میکنگ چارجز پر 3 فیصد کو بھی مسترد کر دیا تھا۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین سے گزارش کی کہ وہ حتمی مصنوعات پر ٹیکس لگانے کے بجائے سونے اور چاندی کے زیورات کی تیاری پر ٹیکس عائد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ان جیولرز کے کاروبار کو نقصان پہنچے گا جو پہلے ہی ٹیکس ادا کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جب دنیا بھر میں زیورات کی بات آتی ہے تو سونے کی قیمت پر ٹیکس نہیں لگایا جاتا ہے اور زیورات کی تیاری کے لیے جیولرز جو قیمت وصول کرتے ہیں اس پر ٹیکس عائد کیا جاتا ہے۔