پاکستان –
سری لنکن شہری کی جان بچانے
کی کوشش کرنے والے منیجر ملک عدنان نے کہا ہے کہ پریانتھا کمار ڈیوٹی کے معاملے میں ایماندار اور سخت تھے۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ اس نے ایک ملازم کو اپنا کام نہ کرنے پر ڈانٹا تھا۔
نجی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، فیصل آباد میں وزیر آباد روڈ پر ایک چمڑے کی فیکٹری کے پروڈکشن مینیجر ملک عدنان نے بتایا کہ مجھے پریانتھا پر حملے کے بارے میں میٹنگ کے دوران معلوم ہوا۔ ملک عدنان نے بتایا کہ مشتعل لوگوں کو دیکھ کر میں پریانتھا کو بچانے کے لیے بھاگا لیکن میرے پہنچنے سے پہلے ہی اس کے سر اور چہرے پر چوٹیں تھیں۔ مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ یرپنتھا کی جان نا بچ سکی کیونکہ وہ ایماندار تھا اور فرض کا شدید احساس رکھتا تھا، جس کی وجہ سے اس نے ایک شخص کی سرزنش کی۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول پمپ والے لیٹر پیٹرول کے پیچھے کتنے روپیہ کماتے ہیں؟
پریانتھا نے نہ صرف کمپنی کے قواعد و ضوابط پر عمل کیا بلکہ ملازمین کو بھی ایسا کرنے کی ہدایت کی۔ فیکٹری میں اکثر پوسٹر ہوتے ہیں جو صفائی کے دوران ہٹائے جاتے ہیں۔
۔ ملک عدنان نے بتایا کہ میں نے حملہ آور تمام لوگوں سے منتیں کیں لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور اسے بے رحمی سے مارتے رہے۔
پروڈکشن منیجر کا مزید کہنا تھا کہ وہ ملک کی خاطر اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں اور اس نے تمغہ جرات کے لیے نامزد کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا بھی شکریہ ادا کیا۔