کرکٹ کی دنیا میں خوابوں کی تعبیر اکثر برسوں بعد ممکن ہوتی ہے اور 20 اکتوبر 2025 کو راولپنڈی کے میدان میں ایک ایسا ہی تاریخی لمحہ سامنے آیا جب 38 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر آصف آفریدی نے بالآخر پاکستان کی جانب سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ یہ نہ صرف اُن کے کیریئر بلکہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ایک یادگار دن بن گیا۔
آصف آفریدی نے یہ کارنامہ انجام دے کر پاکستان کے دوسرے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا، اُن سے پہلے صرف میرن بخش نے 1955 میں 47 سال کی عمر میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔
ریکارڈ ساز ڈیبیو
آصف آفریدی کا ٹیسٹ ڈیبیو کئی حوالوں سے منفرد ہے۔ تقریباً 29 سال کی عمر میں انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا اور وہ اکیسویں صدی کے دوسرے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی بن گئے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیا۔ اُن سے زیادہ عمر میں ڈیبیو کرنے والے صرف آئرلینڈ کے ایڈ جوائس تھے جنہوں نے 2018 میں 39 سال اور 231 دن کی عمر میں پہلا ٹیسٹ کھیلا۔
کھلاڑی | عمر | ملک | مخالف ٹیم | میدان | تاریخ |
جیمز ساؤتھرٹن | 49 سال 119 دن | انگلینڈ | آسٹریلیا | میلبورن | 15 مارچ 1877 |
میرن بخش | 47 سال 284 دن | پاکستان | بھارت | لاہور | 29 جنوری 1955 |
ڈان بلیکی | 46 سال 253 دن | آسٹریلیا | انگلینڈ | سڈنی | 14 دسمبر 1928 |
ایڈ جوائس | 39 سال 231 دن | آئرلینڈ | پاکستان | ڈبلن | 11 مئی 2018 |
آصف آفریدی | 38 سال 299 دن | پاکستان | جنوبی افریقہ | راولپنڈی | 20 اکتوبر 2025 |
پاکستان نے راولپنڈی کی اسپن مددگار وکٹ پر تیز گیند باز حسن علی کی جگہ آصف آفریدی کو موقع دیا۔ اس کے ساتھ وہ نعمان علی اور ساجد خان کے ہمراہ تین اسپنرز پر مشتمل بولنگ اٹیک کا حصہ بنے۔
ڈومیسٹک کرکٹ کا لمبا سفر
آصف آفریدی کی کہانی صبر، حوصلے اور مستقل مزاجی کی عمدہ مثال ہے۔ انہوں نے 2009 میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا لیکن موقع کی کمی اور سلیکشن کے مسائل کے باعث وہ 15 سال میں صرف 57 میچز کھیل سکے۔ اس دوران انہوں نے 198 وکٹیں حاصل کیں اور 25.49 کی اوسط سے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
سال 2024 سے اُن کے کیریئر میں نیا عروج آیا جب انہوں نے دو سال کے دوران ہی 80 وکٹیں حاصل کیں جو اُن کی مجموعی کارکردگی کا تقریباً نصف ہے۔ یہ فارم اور تسلسل اُن کے تجربے اور مہارت کا ثبوت ہے۔
کیریئر کا خلاصہ (فرسٹ کلاس) | میچز | وکٹیں | بولنگ اوسط | بہترین کارکردگی |
2024 سے قبل | 40 | 118 | 26.70 | 6/35 |
2024 کے بعد | 17 | 80 | 23.90 | 7/41 |
مجموعی طور پر | 57 | 198 | 25.49 | 7/41 |
آصف آفریدی نے پی ایس ایل 2025 میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 9 میچز میں 7 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد انہیں قومی سلیکٹرز کی توجہ حاصل ہوئی۔
حوصلہ، یقین اور مسلسل جدوجہد کی کہانی
جدید کرکٹ میں جہاں اکثر کھلاڑی 35 سال کی عمر سے پہلے ہی ریٹائر ہو جاتے ہیں وہاں آصف آفریدی کی مثال ان سب کے لیے امید کا پیغام ہے جو ہمت نہیں ہارتے۔ اُن کی کامیابی یہ ثابت کرتی ہے کہ عمر نہیں، بلکہ جذبہ، لگن اور مستقل مزاجی سب سے بڑی طاقت ہیں۔
آصف آفریدی کا ٹیسٹ ڈیبیو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں اور محنت کرنے والے کھلاڑی کسی بھی عمر میں موقع حاصل کر سکتے ہیں۔
ایک متاثر کن مثال
آصف آفریدی کی کہانی نوجوان کھلاڑیوں کے لیے پیغام ہے کہ کبھی ہار نہ مانو۔ خیبر پختونخوا کے میدانوں سے قومی ٹیم تک اُن کا سفر یہ یاد دلاتا ہے کہ خواب عمر نہیں دیکھتے بس عزم اور یقین چاہتے ہیں۔اگرچہ انہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں ابھی گیند نہیں کرائی لیکن اُن کی موجودگی ہی پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کر چکی ہے صبر، محنت اور عزم و یقین کا باب۔