سابق وزیر شیخ وقاص کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج
جھنگ کی کوتوالی پولیس نے جمعے کی شام شیخ وقاص اکرم کے گھر پر چھاپہ مارا اور پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر کے خلاف مبینہ طور پر لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
وارنٹ گرفتاری لے کر پولیس نے ڈی پی او ہاؤس کے سامنے واقع اس کے گھر کی تلاشی لی لیکن وہ وہاں نہیں مل سکے۔
اسلام نگر، جھنگ کے رہائشی شکایت کنندہ محمد تنویر عباس نول نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں الزام لگایا کہ جب عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار کیا گیا تو شیخ وقاص اکرم نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ گھروں سے باہر آئیں اور ریاست پر حملہ کریں۔
اس میں مزید کہا گیا کہ شیخ وقاص اکرم کے اکسانے کی وجہ سے فسادات کے دوران فوج کی اہم تنصیبات اور سرکاری املاک کو کافی نقصان پہنچا۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ پی ٹی آئی رہنما کا بیان دہشت گردی، ملک دشمنی اور غداری کے مترادف ہے۔
شکایت کنندہ نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے مقدمہ کے اندراج میں 24 دنوں تک کیوں تاخیر کی۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب میں مزید سیاستدانوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا امکان، ذرائع
پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 505 اور امن امان برقرار رکھنے کی دفعہ 16 کے تحت مقدمہ درج کیا۔
شیخ وقاص اکرم کون ہیں؟
شیخ وقاص اکرم نے رواں سال مارچ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سے قبل وہ 2013-18 تک مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں وفاقی وزیر رہ چکے ہیں۔ اس سے پہلے وہ مسلم لیگ (ق) کا حصہ تھے اور حکمران جماعت کے اتحادی کے طور پر 2008-13 تک وفاقی حکومت میں پی پی پی کے دور میں وزیر رہے۔ انہوں نے 2018 کا الیکشن آزاد امیدوار کے طور پر لڑا تھا لیکن وہ ہار گئے۔