پاکستان نے دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مل کر22 اپریل کو زمین کا عالمی دن منایا جس کا مقصد زمین کو پلاسٹک کے استعمال سے پاک کرنا، اس کے ماحولیاتی اثرات اور انحصار کو کم کرنے کی ضرورت متعلق ‘پلینیٹ بمقابلہ پلاسٹک’ کے موضوع پر عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے پیغام میں قوم سے اپیل کی کہ وہ پلاسٹک کے استعمال کو کم کریں، ری سائیکلنگ اور ماحول دوست متبادل اشیاء اور ماحولیاتی پالیسیوں کو اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وزارتوں، صوبائی محکموں، آئی سی ٹی انتظامیہ، صنعتوں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سنگل یوز پلاسٹک (ممنوعہ) ریگولیشنز، 2023 کو تیار کرنے کے لیے ایک جامع مشاورتی عمل شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں پولی تھیلین ٹیریفتھلیٹ (پی ای ٹی) کی بوتلوں کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یہ اقدامات فضلہ، کھپت، اور دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کی حوصلہ افزائی کر کے پلاسٹک کے لیے ایک پائیدار سرکلر معیشت کو فروغ دینے کے لیے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا شمار آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک میں ہوتا ہے۔ اس کے باوجود ہمارے ہاں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے بارے میں بہت کم آگاہی ہے جو ہمارے شہریوں کی ترقی، فلاح و بہبود اور معاشی تحفظ کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات گزشتہ برسوں کے دوران مزید بڑھ گئے ہیں، جس سے معاشی اور جسمانی خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جرات مندانہ اور فیصلہ کن اقدامات اٹھانے اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے لچک پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔