وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں کرنسی کی مسلسل گراوٹ کے درمیان پاکستانی روپے کی قدر اس وقت کی موجودہ قیمت سے "بہت زیادہ” ہے۔
ڈالر کی کمی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام میں تاخیر پر تشویش کے درمیان، پاکستانی روپیہ جولائی میں 1972 کے بعد بدترین مہینہ دیکھنے میں آیا۔
وزیر خزانہ نے اس بارے میں بات کرنے کے لیے منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگرچہ میں کبھی بھی کرنسی مارکیٹ کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنا پسند نہیں کرتا ہوں – لیکن میں واقعتا یہ سمجھتا ہوں کہ روپے کی حقیقی قدر اس سے کہیں زیادہ ہے جو اس وقت ہے۔
یہ دعویٰ کرنے کے بعد کہ روپے پر دباؤ جلد ہی ختم ہو جائے گا، مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر پیش گوئی کی کہ پاکستانی روپیہ میں "دو ہفتوں میں” کچھ بہتری دیکھنے کو ملے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ روزانہ آنے والے زیادہ ڈالرز اور اگلے مہینے ملک چھوڑنے کی کوششوں کو کم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ درآمدات کو کم کرنے کی ہماری کوششوں اور انشاء اللہ، آنے والے ڈالر میں روزانہ اضافے کے مقابلے میں باہر جانے والے یونٹس میں کمی کے ساتھ، ڈالر کا سرپلس ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے [روپے پر] دباؤ میں کمی آئے گی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھی جانی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ "اگلے دو ہفتے انشاء اللہ بہتر ہوں گے”۔
یہ بھی پڑھیں | پرویز الہی نے سیلاب متاثرین کے لئے مالی امداد کا اعلان کر دیا
یہ بھی پڑھیں | حمزہ اور شہباز شریف کو فرد جرم کے لئے طلب کر لیا گیا
انہوں نے خبردار کیا کہ اگرچہ یہ ان کا خیال ہے لیکن یہ بنیادی باتیں پاکستان کے حق میں ہیں تاہم جذبات بھی اس میں کردار ادا کرتے ہیں۔
ماضی کے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت والی حکومت نے ساڑھے تین سالوں میں ملکی قرضوں میں 20 ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا۔
درآمد پر پابندی
وزیر خزانہ نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے درآمدات پر پابندی ہٹانے کی سفارش کی ہے۔ اگر کابینہ کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے اور وزیر اعظم کی طرف سے دستخط کیے جاتے ہیں، تو کئی اشیاء پر پابندی نہیں ہوگی. تاہم درآمد شدہ کاروں، موبائل فونز اور گھریلو آلات پر پابندی برقرار رہے گی۔
‘پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ہی ترجیح ہے’
وزیر خزانہ نے اس سوال کے جواب میں کہ حکومت بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے کے لیے کیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، مفتاح اسماعیل نے کہا لہ ہر وزیر خزانہ کا بنیادی مقصد مہنگائی کو روکنا اور ترقی پر توجہ دینا ہے۔ میری اولین ترجیح کبھی بھی یہ کنٹرول کرنا نہیں رہی۔ مہنگائی ہو یا ترقی
، میری ترجیح صرف پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ہے۔