روسی خام تیل کی درآمد اپریل میں شروع ہوگی
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا ہے کہ پاکستان اور روس ایک معاہدے کی تمام تجارتی شرائط کو حتمی شکل دیں گے۔ ان شرائط میں ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسی کو میڈیم کے طور پر استعمال کرنا اور اسلام آباد کو کم مہنگا تیل فروخت کرنا شامل ہے۔ امید ہے کہ روسی تیل کی سپلائی اپریل میں شروع ہو جائے گی۔
مارچ میں روس کے ساتھ معاہدے کی تمام تجارتی شرائط کو حتمی شکل دی جائے گی جس کے بعد پاکستان میں کم قیمت خام تیل کی آمد شروع ہو جائے گی۔ مصدو ملک نے بتایا کہ یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو گا۔
ہولیسٹک انرجی سیکیورٹی پلان وضع کرنے پر بھی کام شروع
روس کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت پاکستان نے ایک ہولیسٹک انرجی سیکیورٹی پلان وضع کرنے پر بھی کام شروع کر دیا ہے جو اس سال کے آخر تک نافذ ہو جائے گا جس میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی)، پائپڈ گیس اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے گا: وزیر اعظم شہباز شریف
یہ بھی پڑھیں | وزیراعلیٰ پنجاب غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی میں خام تیل، ایل این جی، گیس، پیٹرول اور دیگر ایندھن کو شامل کیا جائے گا اور توقع ہے کہ اس سے پاکستان کی توانائی کی حفاظت اور سستی قیمتوں پر ایندھن کی فراہمی میں اضافہ ہوگا۔
روسی فرموں کے پاس پاکستان کو ایکسپورٹ کرنے کے لیے گیس نہیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت روسی فرموں کے پاس پاکستان کو ایکسپورٹ کرنے کے لیے گیس نہیں ہے تاہم اگلے موسم سرما کے لیے ایک اور معاہدے کے تحت پاکستان دو کمپنیوں سے سپاٹ ایل این جی کارگو خرید سکے گا جن کی روسی حکومت نے نشاندہی کی تھی۔