روسی تیل کی آمد اگلے ماہ متوقع
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت روسی تیل کے لیے اپنا پہلا آرڈر اگلے ماہ دے گی اور اس کو پاکستان پہنچنے میں مزید چار ہفتے لگیں گے۔
یہ معاہدہ، جو کئی مہینوں سے جاری ہے، پاکستان کی مالی پریشانیوں میں سے کچھ کو کم کر سکتا ہے کیونکہ پاکستان اپنے تیل کے درآمدی بل کو کم کرنے کے طریقے تلاش کر رہا ہے۔
روس کے ساتھ کئی معاہدے طے پا چکے ہیں
ہفتے کی رات جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں ایک انٹرویو میں مصدق ملک نے کہا کہ روس کے ساتھ کئی معاہدے طے پا چکے ہیں اور پاکستان اگلے ماہ آرڈر دے گا۔
تاہم، تیل کو پاکستان پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا، تقریباً 26 سے 27 دن۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ سمندر کے راستے ملک میں پہنچے گا۔
مصدق کا کہنا ہے کہ آرڈر مئی میں دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول نہیں کرے گی
یہ بھی پڑھیں | آئینی بحران مارشل لاء کا باعث بنے گا، بلاول بھٹو
روس پاکستان کو کتنی رعائت دے رہا ہے؟
مصدق ملک نے یہ بھی واضح کیا کہ روس نے حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کو اتنی ہی رعایت دے رہا ہے جتنا کوئی دوسرا پڑوسی ملک وصول کر رہا ہے۔
پاکستان اور روس کے درمیان تیل کی تجارت کے لیے گزشتہ سال سے بات چیت جاری ہے جو پاکستان کی سیاست میں ایک متنازعہ مسئلہ بنا ہوا تھا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے بارہا دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کو آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے بے دخل کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ملک کو ہندوستان کی طرح روس سے رعایتی قیمت پر تیل خریدنے کی اجازت مل جاتی۔