سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ، رمیز راجہ، نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کو بحران سے نکالنے کے لیے "ہرکولیئن” یعنی دیوقامت کوششوں کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستانی شائقین کی امیدیں اب مایوسی میں بدل چکی ہیں اور ٹیم کی حالیہ کارکردگی نے قومی کرکٹ پر گہرے سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے موجودہ کپتان، شان مسعود، کو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے فتح دلانے کی کوشش کرنی چاہیے، لیکن انہوں نے کئی اہم مواقع پر غلطیاں کی ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ موجودہ باؤلنگ اٹیک کی کارکردگی سے وہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کامیابی حاصل کرنے کے قابل نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں جوش و جذبے کی کمی ہو گئی ہے اور موجودہ حالات میں ٹیم کی بہتری کے لیے بڑی تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ محمد رضوان جیسے کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں، لیکن وہ اکیلے کب تک لڑ سکتے ہیں؟ ٹیم کو دوبارہ عروج پر لانے کے لیے نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے اور موجودہ کھلاڑیوں کی خامیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
رمیز راجہ کے اس بیان نے پاکستانی کرکٹ کے مستقبل کے بارے میں نئے سوالات اٹھا دیے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ٹیم کی کارکردگی مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔