اپریل 18 2020: (جنرل رپورٹر) رمضان المبارک میں عبادات کی ادائیگی کے سلسلے میں اجلاس آج ایوان صدر میں ہو گا
اجلاس میں علماء کرام کی رائے کے ساتھ متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ رمضان المبارک میں پنج وقتہ نماز اور باجماعت تراویح ہو گی یا نہیں
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد ہوئے- کسی جگہ احتیاط برتی گئی تو کہیں کندھے سے کندھا ملا کر نماز باجماعت کا اہتمام کیا گیا- ملک کے بیشتر حصوں میں علماء کرام نے انتظامیہ کے ساتھ تعاون بھی کیا
پچھلے دنوں مفتی منیب الرحمن صاحب نے دیگر مکاتب فکر کے علماء کرام کے ساتھ پریا کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب مساجد پر لاک ڈاؤن کا اطلاق نہیں ہو گا- ان کا کہنا تھا کہ تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ نماز باجماعت اور تراویح رمضان میں جاری رہیں گی گی
اس حوالے سے تجزیہ نگاروں نے مفتی منیب الرحمن کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تاہم حکومتی عہداداروں نے ان سے اس بارے ملاقات کی اور اعتماد میں بھی لیا
مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ بازاروں میں رش اور لائنیں لگی ہیں- وہاں کوئی احتیاطی تدابیر بھی نہیں- اگر ایک نماز گھر سے وضو کر کے آتا ہے ماسک لگاتا اور فرض نماز باجماعت پڑھ کر سنتیں گھر جا کر پڑھے تو اس میں کوئی حرج نہیں- مساجد کی تالہ بندی کسی صورت قابل قبول نہیں
اس سلسلے میں متفقیہ لائحہ عمل اپنانے کے لئے جناب صدرعارف علوی کی زیر صدارت ایوان صدر میں اجلاس آج ہو گا جس میں مختلف مکاتب فکر کے سینئیر علماء کرام شرکت کریں گے- اجلاس میں بالخصوص رمضان المبارک میں ہونے والی عبادات پر ایک دوسرے سے رائے لی جائے گی اور کورونا وائرس سے پیدا حالات کے تناظر میں جائزہ لیا جائے گا
اس اجلاس میں صوبائی گورننرز اور صدر آزاد کشمیر بھی وڈیو لنک کے زریعے موجود ہوں گے