رانا ثناء اللہ کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو متنبہ کیا کہ جب ان کے حامی ان کی حقیقی آزادی کی تحریک کے ایک حصے کے طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جب جمع ہوں گے تو انہیں اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے شروع میں 25 مئی کو پی ٹی آئی کے مارچ کے دوران پارٹی تیار نہیں تھی اس لیے خواتین اور بچوں سمیت اس کے کارکنوں کو پولیس نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا۔
عمران نے پی ٹی آئی کی اسلام آباد ایڈمنسٹریٹو اینڈ ایڈوائزری کونسل کے نومنتخب ممبران کی تقریب حلف برداری سے خطاب کے دوران کہا کہ رانا ثناء اللہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپ اسلام آباد میں چھپ نہیں سکیں گے۔
ہم اس بار پوری طرح تیار ہو کر آئیں گے
عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بار پوری طرح تیار ہو کر آئیں گے۔ پی ٹی آئی کے مارچ کی قطعی تاریخ بتانے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارچ کب ہوگا اس کا فیصلہ وہ کریں گے۔ میں فیصلہ کروں گا کہ ہمیں کب مارچ کرنا ہے۔ میں دیکھوں گا کہ ہماری تنظیمیں کب تیار ہوں گی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے حامیوں سے کہا کہ وہ (کل) ہفتہ کو بڑی تعداد میں اسلام آباد میں نکلیں، جب وہ عوامی اجتماع کے لیے رحیم یار خان میں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ کو ہونے والا ٹرن آؤٹ "تاریخی” ہونا چاہیے اور وہ رحیم یار خان سے اس کی نگرانی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | حقیقی آزادی کی تحریک 24 ستمبر سے شروع ہو گی، عمران خان
یہ بھی پڑھیں | رانا ثناء اللہ ایم کیو ایم لیڈر شپ سے آج ملاقات کریں گے
مارچ کی کال کب ہو گی
اس کے بعد میں فیصلہ کروں گا کہ مجھے مارچ کی کال کب دینی چاہیے۔ صرف میں جانتا ہوں کہ یہ کال کب دی جانی ہے اور میں اس وقت فیصلہ کروں گا جب میں محسوس کروں گا کہ میرے شیر اور شیرنیاں حقیقی آزادی کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مارچوں کو نہیں روکا۔
پاکستان روس تعلقات پر عمران خان کا بیان
پاکستان روس تعلقات پر عمران خان نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت اب تیل اور گندم حاصل کرنے کے لیے روس سے بات کر رہی ہے لیکن پی ٹی آئی کی قیادت والی حکومت پانچ ماہ پہلے ہی اس بارے میں بات کر چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’بھارت روس سے 40 فیصد رعایتی نرخوں پر تیل خرید رہا ہے۔ لیکن موجودہ حکمران ڈر رہے ہیں کہ انہیں اقتدار میں لانے والوں کو روس سے سستا تیل اور گندم ملنے کا خیال پسند نہیں آئے گا۔