وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اپنی مبینہ گمشدگی کے بعد مانسہرہ میں دوبارہ منظر عام پر آگئے اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران سیاسی صورتحال اور تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے پر اظہار خیال کیا۔
علی امین گنڈا پور نے احتجاجی مظاہرین پر ہونے والے حملے کو خودمختاری پر حملہ قرار دیا اور حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ تحریک انصاف کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے کارکنان کے لئے ایک ایک کڑوڑ روپے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس کو شیلنگ اور فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور احتجاجی مظاہرین کو روکنے کے لیے غیر ضروری سختی برتی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا جاری رہے گا، یہ تحریک یہاں ختم نہیں ہو گی۔
ان کے مطابق، حکومت کے خوف کا یہ عالم ہے کہ تحریک انصاف کو لاہور کے مینارِ پاکستان پر بھی ریلی کی اجازت نہیں دی گئی۔
دوسری طرف، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے علی امین گنڈا پور کے بیانات کو “سیاسی ڈرامہ” قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنے حامیوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ عطا تاڑر تارڑ نے تحریک انصاف پر قومی معیشت کو نقصان پہنچانے اور افراتفری پھیلانے کا الزام لگایا۔
علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے کارکنان اور رہنما اپنی قیادت کی گرفتاری کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے اور دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ عمران خان کے حکم سے ہی ہوگا۔