دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی آج کینیا روانہ ہوگی
معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے قائم کی گئی دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی آج کینیا روانہ ہوگی۔
حکومت نے ابتدائی طور پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے افسران پر مشتمل تین رکنی ٹیم تشکیل دی تھی۔
تاہم ٹیم کے ارکان کی تعداد دو کر دی گئی ہے۔ ٹیم میں اب ایف آئی اے کے ڈائریکٹر اطہر وحید اور آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عمر شاہد حامد شامل ہیں۔
کینیا میں 15 روز قیام ہو گا
انکوائری باڈی آج اسلام آباد سے براستہ دوحہ کینیا روانہ ہوگی۔ ٹیم 15 روز تک کینیا میں قیام کرے گی۔
ٹیم کو ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سمیت متعلقہ دستاویزات فراہم کر دی گئی ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا روانہ ہوگی اور اپنی رپورٹ وزارت کو پیش کرے گی۔
جوڈیشل کمیشن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرے گا
دو رکنی ٹیم کے علاوہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اعلان کیا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرے گا۔
کینیا کی پولیس نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ شریف کو غلط شناخت کیس میں سر میں گولی ماری گئی تھی۔
ارشد شریف کی میت بدھ [26 اکتوبر] کی صبح اسلام آباد لائی گئی۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر ان کے اہل خانہ نے ان کی میت کا استقبال کیا۔
ان کی نماز جنازہ جمعرات کو دوپہر 2 بجے شاہ فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ بعد ازاں انہیں وفاقی دارالحکومت کے ایچ11 قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ارشد شریف کی موت کی وجہ کیا بنی؟
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خون کی زیادتی کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔ مقتول صحافی ارشد شریف سینے اور سر میں گولی لگنے کے تیس منٹ بعد خون کی کمی سے انتقال کر گئے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) کے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل آٹھ رکنی میڈیکل بورڈ نے شریف کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد رپورٹ جاری کی۔ پوسٹ مارٹم کے دوران لاش کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین بھی کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق شریف کے پھیپھڑوں، دل، پیٹ، گردے اور جسم کے دیگر حصوں سے ملنے والی گولیوں سے دھات کے ٹکڑے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔
فرانزک لیبارٹری کے نتائج آنے کے بعد حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔