وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیر کو بتایا کہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے اپنے اس اینکر پرسن کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے جو اس ماہ کے شروع میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانی نژاد امریکی وفد کا حصہ تھے۔
اینکر پرسن کی برطرفی ایک دن کے بعد سامنے آئی ہے جب اسرائیلی صدر نے پاکستانی تارکین وطن کے ایک وفد سے ملاقات کی تصدیق کی ہے جسے انہوں نے مثبت تجربہ قرار دیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق سول سوسائٹی کے دو گروپوں کی قیادت میں ایک 15 رکنی وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا تاکہ مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اس سفر کا اہتمام امریکن مسلم اینڈ ملٹی فیتھ ویمنز کونسل اور شاراکا نامی ایک این جی او نے کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | منکی پاکس: حکومت نے ہائی الرٹ جاری کر دیا
وفد میں امریکی پاکستانی، ایک برطانوی پاکستانی اور ایک پاکستانی صحافی سمیت دیگر افراد شامل تھے۔ اینکر پرسن اپنے پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل میں داخل ہوئے تھے، یہ اپنی نوعیت کا پہلا دورہ تھا۔
اس دورے کو بہت سے لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا، خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت، جس نے الزام لگایا کہ حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہتی ہے۔ چارسدہ میں جلسے کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت میں موجود ’’امریکہ کے غلام‘‘ ہر وہ کام کریں گے جس کا انہیں حکم دیا جائے گا۔
تاہم، دفتر خارجہ اور حکومت نے خود کو اس دورے سے دور رکھا اور کہا کہ اس دورے کا اہتمام ایک این جی او نے کیا تھا جو پاکستان میں نہیں تھی۔ اس میں مزید کہا گیا کہ فلسطین کے معاملے پر اسلام آباد کا موقف "واضح اور غیر مبہم” ہے اور یہودی ریاست کے حوالے سے ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔