مئی 02 2020: (جنرل رپورٹر) عالمی ادارہ صحت ڈبلو ایچ او نے دنیا بھر کے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی ضرور کریں لیکن ایک بار پھر کورونا کے باعث پابندیاں لگنے کے لئے تیار رہیں
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت ڈبلو ایچ او کے ڈاکٹر مائیک ریان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک احتیاط اور نرمی سے لاک ڈاؤن کی نرمی طرف ضرور جائیں لیکن کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے پر ایک بار پھر پابندیاں لگانے کے لئے بھی تیار رہیں
انہوں نے کہا کہ اگر کورونا وائرس پر کچھ کچھ قابو پایا جا رہا ہے تو ہھر بھی سماجے فاصلے کا خیال رکھیں اور صحت ستھرائی پر کمپرومائز نا کریں- ہمیں ہر صورت میں احتیاطی تدابیر پہ عمل درآمد کرنا ہو گا- اور ساتھ ہی ساتھ ہمیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا طریقہ کار بھی بتانا اور جاری کرنا چاہیے
لاک ڈاؤن کے باعث دنیا بھر کے ممالک کو ہونے والے معاشی نقصان پر ڈبلو ایچ او کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن میں ممالک کو معاشی اور دیگر نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
دوسری جانب عالمی ادارے ڈبلو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈرس نے جنوری کے آخر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 30 جنوری کے بعد دنیا کے ممالک کے پاس کافی وقت تھا کہ وہ تیاری اور احتیاط کر لیں کیونکہ تب تک چین کے علاوہ دیگر ممالک میں صرف 82 کیسز تھے اور ایک بھی موت واقع نہیں ہوئی تھی- بہتر حکمت عملی کے ساتھ اس پر قابو پایا جا سکتا تھا
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے نتیجے میں پوری دنیا کے ممالک میں لاک ڈاؤن جاری ہے تاہم اب اس میں اکثر ممالک کی جانب سے کچھ نرمی کر دی گئی ہے- تازہ اطلاعات کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 3401190 مریض ہو چکے ہیں جبکہ کورونا وائرس سے 239604 اموات بھی ہو چکی ہیں- امریکا وہ ملک ہے جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے یہاں اموات اور مریض دونوں دیگر ممالک سے زیادہ ہیں-
تاہم وزیر اعظم عمران خان نے اپنے گزشتہ بیان میں کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے پاکستان میں حالات ٹھیک ہیں کورونا اس طرح نہیں پھیلا کس طرح دیگر ممالک میں پھیلا اور پھیل رہا ہے