نوجوانوں میں دل کے امراض اور دل کے دوروں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر کارڈیالوجسٹز کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ تحقیق اور میڈیکل رپورٹس کے مطابق، آج کل 20 سے 40 سال کی عمر کے نوجوان دل کی بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں، جو مستقبل میں دل کے دورے اور فالج جیسے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں دل کے امراض کی اہم وجوہات میں تمباکو نوشی، غیر متوازن خوراک، منشیات کا استعمال، اور جسمانی سرگرمیوں میں کمی شامل ہیں۔ ان عوامل کی وجہ سے دل کی شریانوں میں رکاوٹ اور ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جو دل کی بیماریوں کی شرح میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق میں دیکھا گیا کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر نوجوان نسل میں، اور ان بیماریوں کا علاج مناسب طور پر نہیں ہو پا رہا جس کی وجہ سے دل کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔
ماہرین صحت نے اس صورتحال پر زور دیا ہے کہ جلد سے جلد اس رجحان کی روک تھام کے لیے عوام میں شعور بیدار کیا جائے، تاکہ دل کے امراض سے بچا جا سکے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ نوجوانوں کو دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے صحت مند طرز زندگی اپنانا چاہیے، جس میں متوازن خوراک، روزانہ کی ورزش، اور تمباکو و منشیات سے پرہیز شامل ہے۔