نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے لیے ہنگامی سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے جس میں بارشوں، ممکنہ آندھی اور طوفان کی وجہ سے سیلاب کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔
متعلقہ محکموں کو این ڈی ایم اے کا الرٹ اس وقت سامنے آیا ہے جب ان پہاڑی علاقوں میں درجہ حرارت میں برف پگھلنے میں تیزی متوقع ہے جس سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ 17 سے 23 جولائی تک کا عرصہ خاصا نازک ہے۔ اس دوران شدید بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
بڑھتا ہوا درجہ حرارت پہاڑی علاقوں میں تیزی سے برف پگھلنے کا باعث بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں برفانی جھیلوں کے پھٹنے اور اس کے نتیجے میں سیلاب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانی کے بہاؤ میں اضافہ مختلف علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن سکتا ہے۔
اتھارٹی نے مقامی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور ضلعی انتظامیہ سے متاثرہ آبادیوں کے بروقت انخلاء سمیت ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے پوری طرح تیار رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ موسم کی تازہ کاریوں سے باخبر رہیں اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔
انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایم اے دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بروقت امداد فراہم کرنے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
پنجاب میں 20 جولائی تک موسلا دھار بارشوں کی پیشنگوئی
پنجاب کے پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے پنجاب بھر میں آج سے 20 جولائی تک موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
ترجمان کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوں گی۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے بتایا کہ مون سون کی بارشوں سے پنجاب بھر میں گرمی اور نمی میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ تاہم، موسلادھار بارشوں سے دریاؤں اور نہروں میں طغیانی بھی آسکتی ہے جس سے متاثرہ علاقوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
خاص طور پر، جنوبی پنجاب میں 17 اور 19 جولائی کے درمیان کافی بارش ہونے کی توقع ہے جو سیلاب اور متعلقہ مسائل پیدا کر سکتی ہے۔