خیبر پختونخواہ میں تمام خاندانوں کو اکتوبر 2020 سے لے کر جنوری 2021تک مفت صحت سہولیات ملنے کا آغاز ہو جائے گا۔ اب کی بار یہ مفت سہولت کسی انصاف یا صحت کارڈ پر نہیں بلکہ قومی شناختی کارڈ پر دی جائے گی۔
صحت سہولت پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تیاض تنولی نے اس متعلق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے کوئے کہا کہخیبر پختونخواہ میں صحت سہولت کا دائرہ کار پورے خیبر پختونخواہ تک پھیلا رہے ہیں جبکہ جنوری 2021 تک اس پر کام مکمل کر لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چار مرحلوں میں یہ صحت سہولت پروگرام سارے خیبر پختونخواہ میں پہنچا دیا جائے گا۔
ڈاکٹر ریاض تنولی نے بتایا کہ اب کی بار فری صحت کی سہولت کسی سہولت صحت کارڈ پر نہیں بلکہ قومی شناختی کارڈ پر دی جائے گی۔ پلان کی تفصیل بتاتے ہوئے بتایا کہ اکتوبر میں مالاکنڈ اور ڈیویژن اور نومبر میں ہزارہ ڈیویژن کو مکمل کیا جائے گا جبکہ دسمبر میں مردان اور دیگر پشاور ڈیویژنز میں بھی صحت سہولت پروگرام کو شروع کر دیا جائے۔ یہ سارا پراسس جنوری 2021 تک مکمل کر دیں گے۔
صحت سہولت پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے ڈاکٹر ریاض تنولی نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے فی خاندان انشورینس کمپنی کو دو ہزار آٹھ سو پچاس روپے ادا کئے جائیں گے جبکہ انشورنس کمپنی کی جانب سے فی خاندان سالانہ 10 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت میسر ہو گی۔ یہ پروگرام خیبر پختونخواہ کو صحت کی سہولیات دینے کا پروگرام کے جس کو پنجاب اور بلوچستان میں بھی شروع کیا جائے گا جبکہ سندھ بھی اس پروگرام کو نافذ کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اکتوبر کے آخر تک وزیر اعظم عمران خان یا وزیر اعلی صحت سہولت پروگرام کی جانب سے باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے لازمی ہے کہ ہر خاندان نادرا سے رجسٹریشن کروائے۔