خیبر پختونخواہ انتخابات کی تاریخ
خیبرپختونخوا (کے پی) کے گورنر حاجی غلام علی نے بتایا ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کی تصدیق کے لیے اگلے ہفتے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سے بات کریں گے۔
نوشہرہ پریس کلب کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئینی مدت کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور حکومت نے اس فیصلے کو من و عن تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 8 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وفد کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ میں 14 مارچ کو اسلام آباد جا رہا ہوں۔ میں کے پی کے اسمبلی انتخابات پر سی ای سی کے ساتھ تفصیلی بات کروں گا۔ انتخابات سے متعلق تمام معاملات کو حل کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ای سی پی کو صوبائی حکومت کے تحفظات اور سفارشات سے آگاہ کیا جائے گا اور انتخابات سے متعلق تمام معاملات کو حل کیا جائے گا اور امید ہے کہ ہم صوبے میں ووٹنگ کی حتمی تاریخ تک پہنچ جائیں گے۔
| یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو کا اقوام متحدہ میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی اتحاد پر زور
|یہ بھی پڑھیں | بینک 16 سے 31 مارچ تک حج درخواستیں وصول کریں گے
انہوں نے زور دے کر کہا کہ کے پی میں صورتحال پنجاب سے مختلف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای سی پی نے پنجاب میں الیکشن کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ امن و امان کا مسئلہ، خاص طور پر خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی نئی لہر تشویشناک ہے۔
الیکشن کی تاریخ پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران، انہوں نے کہا، سپریم کورٹ نے معاملے کے تمام پہلوؤں پر تمام فریقین کو سنا ہے جن میں نئی مردم شماری، حلقہ بندیوں کی نئی حد بندی، نگراں حکومتیں اور امن و امان کی صورتحال شامل ہے۔
ہم سپریم کورٹ فیصلہ کو قبول کرتے ہیں
سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ہم سپریم کورٹ فیصلہ کو قبول کرتے ہیں، ہم کسی بھی طرح سے فیصلے سے انحراف نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کو ماننا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات پرانی حلقہ بندیوں پر نگران حکومت کے تحت ہوں گے جبکہ قومی اسمبلی کے انتخابات نئی حلقہ بندیوں پر نئی صوبائی حکومتوں کے تحت ہوں گے۔