پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے حال ہی میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور پر سخت تنقید کی اور انہیں ایک “دوغلا شخص” اور “ناقابل اعتماد” قرار دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے گنڈاپور کو شدید الفاظ میں نشانہ بنایا اور یہ الزام عائد کیا کہ انہوں نے کوہسار کمپلیکس میں پوری رات معافی مانگنے میں گزار دی۔
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کی تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جسے انہوں نے تحریک انصاف کے مسائل حل کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔ ان کے مطابق اس کمیٹی کا مقصد ایوان کی عزت بحال کرنا تھا لیکن یہ اپوزیشن کی گرفتاریوں پر شکایات کا فورم بن گئی۔
مزید برآں، خواجہ آصف نے علی امین گنڈاپور کے خواتین کے حوالے سے استعمال کیے گئے نازیبا الفاظ پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور یہ سوال اٹھایا کہ آیا کسی نے ان الفاظ کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے دور حکومت کے دوران ہونے والے زیادتیوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے زور دیا کہ اگر نئی روایات قائم کرنی ہیں، تو ماضی کے اقدامات پر افسوس کا اظہار ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ علی امین گنڈاپور کی دوغلی سیاست ناقابل قبول ہے اور ایوان کو خبردار کیا کہ ایسے افراد پر بھروسہ نہ کیا جائے۔ خواجہ آصف کی یہ تقریر ملک کی سیاسی کشیدگی اور اپوزیشن کی گرفتاریوں کے پس منظر میں ہوئی ہے۔