خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں عمران کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے کیس کی سماعت کے بعد وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔
سماعت کا احوال
آج کی سماعت کے آغاز پر پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پی ٹی آئی سربراہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کی ذاتی استثنیٰ کی درخواست قبول نہیں کی گئی۔
پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ کی جانب سے وارنٹ پر ہمیشہ اپیل دائر کی جاتی ہے۔ تاہم وہ خود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
اس کے بعد عدالت نے عمران خان کے وکیل کے عدالت پہنچنے تک وقفہ لیا۔
سماعت دوبارہ شروع ہونے کے بعد، عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ متعدد مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا مؤکل ٹانگ کی چوٹ کی وجہ سے ٹھیک سے چلنے سے قاصر ہے اور عدالت کو ان کے مؤکل کی سیکیورٹی کا بھی خیال رکھنا ہے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی سربراہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پہلے ہی خارج ہو چکی ہے۔
عدالت کا فیصلہ
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد وارنٹ جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی سربراہ کو 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی ہے۔
عدالت نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ عدالتی احکامات زمان پارک بھجوائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں | زمان پارک میں ایک اور کریک ڈاؤن کی تیاری جا رہی ہے، عمران خان