حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع
اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں سستا روسی تیل پاکستان پہنچنے کی توقع ہے جس کے بعد پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کے اعلان کی توقع ہے جس سے غربت کی ماری عوام کو ریلیف ملے گا۔
توقع ہے کہ حکومت 31 مئی کو اس اقدام کا اعلان کرے گی کیونکہ قیمتوں میں ہر پندرہویں اور ہر مہینے کے آخری دن نظر ثانی کی جاتی ہے۔ متوقع کمی پیٹرولیم مصنوعات کی سابق ریفائنری قیمتوں میں کمی کے بعد ہوگی۔
پیٹرولیم مصنوعات میں کتنی کمی متوقع ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے کی کمی کی جائے گی۔
تاہم، نئی قیمتیں شرح مبادلہ کے فرق کو ایڈجسٹ کرکے مقرر کی جائیں گی۔
متوقع فیصلہ مہنگائی سے متاثرہ عوام کے لیے بڑا ریلیف ہو گا جو اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اور شہری آبادی کے مقابلے دیہی آبادی کے لیے خوراک کی یہ افراط زر زیادہ ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے کی کمی کی تھی۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 12 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 12 روپے کی کمی کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر پورا اترتا ہے: اسحاق ڈار
دریں اثناء روس سے 100,000 ٹن خام تیل لے کر پہلا آئل ٹینکر گزشتہ ہفتے 27 مئی کو عمان پہنچا ہے جہاں سے اسے چھوٹے بحری جہازوں میں پاکستان پہنچایا جائے گا۔ اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی بندرگاہوں میں 50,000 ٹن سے زیادہ سامان لے جانے والے جہازوں کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
اگرچہ مختلف اندازے ہیں لیکن یہ واضح ہے کہ روسی تیل کی درآمد سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی واقع ہو جائے گی۔ بعض حلقوں نے پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے تک کمی کا مشورہ بھی دیا ہے۔