پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان متوقع
وزیر اعظم شہباز شریف کی ازبکستان سے واپسی کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے آج (ہفتہ) کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان متوقع ہے۔
پاکستان ہر دو ہفتے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لیتا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے دفتر نے وزارت خزانہ کو پی او ایل کی قیمتوں کے اعلان سے آگاہ کر دیا ہے۔
قیمتوں میں اضافے کا امکان
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے فنانس ڈویژن کو بھیجی گئی سمری میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی تجویز نہیں دی۔ اس کے بجائے پی او ایل کی قیمتوں میں معمولی اضافے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی او ایل کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ آج متوقع ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اعلان میں تاخیر کے باعث پیٹرول پمپس نے پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری بند کردی ہے جس سے قلت پیدا ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان: سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پندرہ سو گئی
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف ازبکستان پہنچ گئے
پیٹرول کی نئی ممکنہ قیمت
اس سے قبل نجی نیوز نے اطلاع دی تھی کہ اگلے پندرہ دن تک پیٹرول کی قیمت 9.62 روپے فی لیٹر کی کمی کے بعد 235.98 روپے فی لیٹر سے کم ہو کر 226.36 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
تاہم، ڈیزل کی قیمت میں 3.04 روپے فی لیٹر کا معمولی اضافہ متوقع ہے، جو مذکورہ مدت کے لیے 247.26 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 250.30 روپے تک پہنچ جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان قیاس آرائیوں کے درمیان پٹرول پمپ مالکان نے پٹرولیم مصنوعات کی خریداری روک دی ہے۔
ابھی تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی
معلوم ہوا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں ابھی تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی کیونکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ابھی تک اپنی ہدایات نہیں دی ہیں۔
معاملے سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے۔
لیکن وزیر اعظم شہباز شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کی کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے تھے، جہاں انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن، ترکی کے رجب طیب اردگان اور دیگر سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی ہدایات کا انتظار کر رہی ہے، ایک بار جب وزیر اعظم انہیں بھیجی گئی سمری پر فیصلہ کر لیں گے، تب ہی نئی قیمتیں جاری کی جائیں گی۔