حکومت پنجاب کی جانب سے کسان کارڈ اسکیم کے تحت زراعت کے شعبے میں نئی پیشرفت ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ بینک آف پنجاب (BOP) نے 280,000 کسان کارڈ کی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔
یہ کارڈز چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کو براہ راست سبسڈیز اور مالی مدد فراہم کرنے کے لیے جاری کیے جا رہے ہیں، جس سے وہ زراعت کے لیے کھاد، بیج، اور زرعی آلات کی خریداری میں مدد حاصل کر سکیں گے۔
کسان کارڈ اسکیم کا مقصد دیہی معیشت کو مضبوط کرنا اور کاشتکاروں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت حکومت نے کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور پیداوار میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
اب تک لاکھوں کسان اس کارڈ سے مستفید ہو چکے ہیں اور اس کے نتیجے میں زرعی پیداوار میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے۔
یہ اسکیم پنجاب کے کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانے اور ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ کسان کارڈ کے ذریعے فراہم کی جانے والی امداد کا مقصد کسانوں کی مالی بوجھ کو کم کرنا اور زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے، جو کہ ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
حکومت نے اس اسکیم کے ذریعے نہ صرف کسانوں کو مالی مدد فراہم کی ہے بلکہ زراعت کے شعبے میں مزید ترقی کے لیے راہیں بھی ہموار کی ہیں۔