حکومت پاکستان نے حال ہی میں انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کے ساتھ نئے معاہدے کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے جو ملک میں بجلی کے نظام کو مستحکم کرنے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
یہ معاہدے موجودہ بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کے ساتھ نئے شرائط و ضوابط طے کرتے ہیں، جن کی مدد سے ہر سال حکومت کو تقریباً 120 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
نئے معاہدے کے تحت پاور پروڈیوسرز کو امریکی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں منافع ادا کیا جائے گا، اور اس کا شرح مبادلہ 148 روپے فی ڈالر طے کیا گیا ہے جو معاہدے کی مدت تک برقرار رہے گا۔
اس کے علاوہ، معاہدے میں بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات شامل ہیں، جن میں فیول کی قیمتوں میں کمی اور اوور ہالنگ کی لاگت کو بہتر بنانا شامل ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف صنعتوں بلکہ گھریلو صارفین کو بھی ریلیف ملے گا بلکہ اس معاہدے سے سرکلر ڈیٹ میں کمی متوقع ہے۔ مزید برآں، معاہدے میں مقررہ نرخوں پر سود کی شرح کو بھی کم کیا گیا ہے، جو کہ حکومت کے مالی معاملات پر مثبت اثر ڈالے گا۔