حکومت نے 115 بلین روپیہ کے ٹیکس لگا دیئے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کی تعمیل کرنے کے لیے منی بجٹ کی نقاب کشائی کے لیے آرڈیننس جاری کرنے سے انکار کے بعد حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے 115 ارب روپے کے ٹیکس لگا دئیے ہیں۔
جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی معیاری شرح 15 فروری 2024 سے 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے۔ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) بھی بڑھ گئی ہے۔
وفاقی کابینہ سے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی شکل میں منی بجٹ کی منظوری کے بعد، ایف بی آر نے جی ایس ٹی کی شرح کو معیاری 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے لیے سٹیٹوٹری ریگولیٹری آرڈر (ایس آر او) جاری کیا ہے۔
لگژری اشیاء پر ٹیکس
تاہم، اعلیٰ سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ حکومت نے سینکڑوں اعلیٰ درجے کی لگژری اشیاء پر 25 فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی کی منظوری بھی دی ہے لیکن اسے ٹیکس ترمیمی بل 2024 کے ذریعے متعارف کرایا جائے گا۔
.یہ بھی پڑھیں | پنجاب فلور ملز کا پیر سے ہڑتال کرنے کا اعلان
.یہ بھی پڑھیں | سی ٹی ڈی کا شمالی وزیرستان میں چار دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
ایف بی آر نے ان تمام درآمدی لگژری آئٹمز پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ کر دیا ہے جن پر کچھ عرصہ قبل وزارت تجارت نے پابندی عائد کر دی تھی تاکہ درآمدات مزید مہنگی ہو سکیں۔ مقامی طور پر تیار کردہ کچھ پرتعیش اشیاء پر جی ایس ٹی کی بڑھی ہوئی شرح بھی تجویز کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف کی سخت مزاحمت کے باعث حکومت نے چی الحال فلڈ لیوی کا نفاذ ترک کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر ہو سکتی ہے
وفاقی کابینہ کی رضامندی سے 15 فروری 2024 سے فوری طور پر 115 ارب روپے ٹیکس لگانے کے لیے یہ راستہ اختیار کرنے کے باوجود آئی ایم ایف کے عملے کی سطح کے معاہدے میں تاخیر ہو سکتی ہے جبکہ حکومت نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رات 9 بجکر 25 منٹ پر ٹیلی ویژن پر خطاب کے ذریعے منی بجٹ متعلق اعلان کرنا تھا لیکن کارروائی کا رخ تبدیل کرنے کے بعد آخری گھنٹے میں ان کا شیڈول پریس منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزارت خزانہ کے باہر دو صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے صدر سے آرڈیننس جاری کرنے کی درخواست کی تھی لیکن عارف علوی نے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ ٹیکس لگانے کے لیے بل لایا جائے۔