حکومت نے نان فائلرز پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024-24 کے بجٹ کے مطابق فائلرز اور نان فائلرز کیٹیگریز کے لیے ٹیکس کی شرحوں میں ترمیم کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پرائز بانڈز پر فائلرز پر 15 فیصد اور نان فائلرز پر 30 فیصد ٹیکس ہوگا۔ بچت کھاتوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد ہو گا جو پہلے 10 فیصد تھا۔ نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
ٹیکس کی تفصیلات
کرایہ کی آمدنی پر، فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح 5-15 فیصد ہوگی اور نان فائلرز کے لیے، یہ 10-15 فیصد ہوگی۔ بونس شیئرز پر فائلرز پر 10 فیصد اور نان فائلرز پر 20 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔ موٹر وہیکل لیز پر فائلرز سے صفر ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ نان فائلرز کے لیے 12 فیصد ہوگا۔
موٹر گاڑی کی رجسٹریشن پر انجن کی گنجائش کے لحاظ سے فائلرز کے لیے 10,000 سے 50 لاکھ روپے تک ٹیکس ہوگا جب کہ نان فائلرز کے لیے 30,000 سے 15 لاکھ روپے تک ٹیکس ہوگا۔
فائلرز سے گاڑیوں پر ٹوکن ٹیکس 800 سے 10 ہزار روپے تک وصول کیا جائے گا جبکہ نان فائلرز سے 1600 سے 20 ہزار روپے تک ہوگا۔ فائلرز کو کمیشن پر 12 فیصد چارج کیا جائے گا جبکہ نان فائلرز کے لیے یہ 24 فیصد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز سمیت دیگر کو بری کر دیا گیا
بینکنگ ٹرانزیکشنز پر فائلرز سے ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ نان فائلرز کے لیے 0.6 فیصد ٹیکس ہوگا۔ ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بین الاقوامی لین دین پر فائلرز سے 2 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ نان فائلرز کے لیے 10 فیصد ٹیکس ہوگا۔
پراپرٹی کے لین دین پر فائلرز سے 2 فیصد اور نان فائلرز سے 7 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔