حکومت اور تحریک انصاف ایک دن الیکشن کروانے پر متفق
وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان منگل کو رات گئے پاکستان بھر میں عام انتخابات ایک ہی دن کرانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
اس سے قبل سینیٹ سیکرٹریٹ میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا وقت گیارہ بجے سے رات نو بجے تک مقرر کیا گیا تھا۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ یہ تبدیلی دونوں جانب سے مذاکراتی کمیٹیوں کے ارکان کے مصروف شیڈول کے باعث کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نئے اوقات سے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے بات چیت کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔
مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منگل کو رات دیر گئے صحافیوں کو بتایا کہ ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کے انعقاد پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک ہفتے سے جاری تعطل میں پیش رفت کے لیے ملک کی سپریم کورٹ کے مشورے پر یہ مذاکرات گزشتہ ہفتے شروع کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | آئی ایم ایف کی شرائط آئیندہ بجٹ میں لاگو ہونے کا امکان
اسحاق ڈار کے علاوہ مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ اور سردار ایاز صادق کے ساتھ پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور سید نوید قمر مذاکرات میں حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ حکومت کی مذاکراتی ٹیم میں متحدہ قومی موومنٹ کی کشور زہرہ اور پاکستان مسلم لیگ قائد کے طارق بشیر چیمہ بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء اپوزیشن کا وفد پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سینئر نائب صدر فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر پر مشتمل تھا۔
انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوا
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حریف جماعتیں ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن کرانے پر متفق ہیں۔ لیکن، ابھی تک انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کے روز اس امید کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور حکمران اتحاد کے درمیان جاری مذاکرات کے کچھ مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔