سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد انتخابات میں تاخیر کے لیے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کا سہارا لے رہا ہے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حکومت نے ابھی تک باضابطہ طور پر ان کی جماعت سے مذاکرات کے لئے رابطہ نہیں کیا۔
اس ہفتے کے شروع میں سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو صوبائی اور قومی انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا۔
تاہم حکمران جماعتوں نے عدالت عظمیٰ کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کی نگرانی میں پی ٹی آئی سے بات چیت نہیں ہو سکتی۔ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جے یو آئی-ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کے ساتھ مذاکرات کو عدالت کی طرف سے گن پوائنٹ پر بات چیت قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | اگر 14 مئی کو پنجاب انتخابات ہوئے تو نتائج قبول نہیں کریں گے، رانا ثنا اللہ
مذاکرات کا مینڈیٹ شاہ محمود قریشی کے سپرد
نجی نیوز پر اینکر پرسن ماریہ میمن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے حکومت سے مذاکرات کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو دیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی طرف سے ابھی تک کسی نے باضابطہ طور پر ہم سے رابطہ نہیں کیا۔ مجھے ڈر ہے کہ وہ ان مذاکرات کو انتخابات میں تاخیر کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ وہ صرف وقت ضائع کر رہے ہیں تاکہ انتخابات اکتوبر تک موخر ہو سکیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ان کے پاس مشترکہ انتخابات کی تجویز ہے تو بات چیت ہو سکتی ہے۔