حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اسلامی تاریخ کے ایک عظیم صوفی بزرگ ہیں۔ ان کا اصل نام حضرت علی بن عثمان ہجویری تھا۔ آپ کی پیدائش غزنی میں ہوئی اور آپ کا تعلق خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی نسل سے تھا۔
آپ نے بچپن ہی میں قرآن اور حدیث کی تعلیم حاصل کی اور کم عمری میں ہی روحانیت کی طرف مائل ہوگئے۔
آپ نے اسلامی دنیا کے مختلف ممالک کا سفر کیا جن میں بغداد، دمشق، مکہ مکرمہ، اور مدینہ منورہ شامل ہیں۔ آپ کی تعلیم و تربیت کا ایک اہم حصہ بغداد میں نطامیہ مدرسہ سے بھی مکمل ہوا۔
دوران سفر آپ نے کئی مشہور صوفی بزرگوں سے ملاقات کی جن میں حضرت عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ شامل ہیں۔
حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی مشہور کتاب "کشف المحجوب” ہے، جو تصوف پر لکھی گئی پہلی فارسی کتاب سمجھی جاتی ہے۔ اس کتاب میں آپ نے تصوف کے مختلف پہلوؤں کو واضح کیا اور ابتدائی صوفی بزرگوں کے حالات زندگی بھی بیان کیے ہیں۔
آپ کے وصال کے بعد، لاہور میں آپ کا مزار معروف ہے جسے "داتا دربار” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ مزار پاکستان کے سب سے بڑے اور معروف مزارات میں سے ایک ہے اور یہاں ہر سال لاکھوں زائرین آتے ہیں۔
آپ کا عرس ہر سال 18 صفر کو منایا جاتا ہے اور اس موقع پر مزار پر خاص تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کا مقصد انسانیت کی خدمت اور اسلام کے پیغام کو پھیلانا تھا۔ آپ کے فیض سے بے شمار لوگوں نے دین اسلام کی تعلیمات کو سمجھا اور عمل کیا۔ آپ کا اثر آج بھی مسلم معاشرے پر قائم ہے۔
گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
نقصاں را پیر کامل کاملاں را رہنما